جموں میں یونائٹیڈ پیس الائنس کے زیر اہتمام شہیدی دیوس منایاگیا

جموں //بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور انتقام گیری کے جذبات ان دنوں اپنے عروج پر پہنچ چکے ہیں۔ اور اس کا خطر ناک پہلو یہ ہے یہ سب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جا رہا ہے جسے کمیونل فورسز کے ساتھ ساتھ سرکار کی بھی پشت پناہی حاصل ہے۔ اگر اس پر روک نہیں لگائی گئی تو اس کے تباہ کن نتائج بر آمدہوں گے۔ ان باتوں کا اظہاریونائٹیڈ پیس الائنس کے چیئرمین میر شاہد سلیم نے جموں میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شہید اعظم بھگت سنگھ اور ان کے ساتھیوں کو ان کی اکیانوی شہادت کی برسی پر منعقد کی گئی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔ میر شاہد سلیم نے کہا کشمیر فائلز نامی فلم بنانے کا مقصد کشمیری مسلمانوں کی وحشی، درندہ صفت، اغوا کار، اور قاتل بنا کر پیش کرنا تھا تاکہ اس شورش زدہ خطہ میں گزشتہ تیس برسوں سے ہورہی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی پردہ پوشی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر فائلز نامی فلم کاپلاٹ جس تعصب اور جانب داری کیساتھ تیار کیا گیا ہے اس کا واحد مقصد ہندو اکثریت کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکانااور اکسانا ہے۔ انہوں نے کہا یہ فلم دیکھنے کے بعد سینما گھروں میں جو مناظر سامنے آ رہے ہیں۔ جس میں مسلمانوں کے خلاف نفرت او انتقام گیری کے جذبات بھڑکائے جاتے ہیں۔ ان کا سماجی اور اقتصادی بائیکاٹ کرنے کی اپیلیں جاری کی جاتی ہیں۔شہید بھگت سنگھ کی یاد میں منائی گئی اس تقریب سے کئی دانشوروں، سیاسی اور سماجی کارکنوں، اور سیاست دانوں نے خطاب کیا جن میں شیخ عبد الرحمان، ترن سنگھ ٹونی، محمد یوسف لون، امرچند بھگت، ایڈوکیٹ وارث گل، ایاز احمد مغل، آئی ڈی کھجوریہ،سکھدیو سنگھ۔ رام پال، آر کے کلسوترا، کلدیب سنگھ اور سمرنجیت کے نام شامل ہیں۔