جموں// روشنی اراضی اسکیم،سرفیسی قانون اور پٹے پر زمین سے متعلق معاملات کے حوالے سے مکان و ہوٹل مالکان،تاجر،دکانداروں اور کسانوں نمائندے بھاجپا جنرل سیکریٹری ترن چگ اور قومی ترجمان شہنواز حسین کے علاوہ پارٹی کے جموں کشمیر کے جنرل سیکریٹری اشوک کول سے ملاقی ہوئے۔ وفود نے ہائی کورٹ کی جانب سے روشنی اسکیم اور زمین کو پٹے پر دینے سے متعلق معاملات پر حالیہ فیصلوں پر ناراضگی کا اظہار کیا۔وفود نے بھاجپا لیڈروں سے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگ5 اگست2019کے بعد8اگست کو وزیر اعظم ہند کی جانب سے کئے گئے اس وعدے’’ نئے سورج کا طلوع ہوگا‘‘ کا انتظار کر رہے تھے،تاہم عدالت عالیہ کی جانب سے روشنی اراضی سکیم اور پٹے پر اراضی کے حالیہ فیصلوں کے علاوہ سرفیسی قانون کے نفاذ نے لوگوں کو لہو لہان کیا،جبکہ تجارتی طبقے کے زخموں کو بھی ہرا کیا۔وفود نے کہا کہ ان احکامات سے لاکھوں کنبے متاثر ہونگے،کیونکہ کاروباریوں اور مالکان مکان،جنہوں نے قانونی طور پر لینڈ لیز ایکٹ اور روشنی اراضی اسکیم کے تحت اراضی کا حصول کیا،نے کاروبار میں رقومات صرف کیں۔وفد میں نمائندوں نے بھاجپا لیڈرشپ سے اپیل کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ اس سنجیدہ معاملے کا با وقار ازالہ کریں گی۔میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وفد نے کہا ’’ بھاجپا لیڈرشپ سے میٹنگ کے بعد ہم مطمئن ہیں،کیونکہ انہوں نے روشنی اراضی اسکیم،پٹے پر زمین سے متعلق معمالات اور ،سرفیسی قانون کے نفاذ جیسے مسائل کو حل کرنے میں اپنا تعاون فراہم کریں گے‘‘۔
جموں میںمختلف وفود بھاجپا لیڈران سے ملاقی | روشنی ایکٹ کالعدم قرار دینے پر اطمینان کا اظہار
