بانہال // جموں سرینگر شاہراہ پر واقع کرول کے علاقے میں آج صبح ایک پسی کے گرنے اور سہ پہر بعد شدید بارشوں کی وجہ سے شاہراہ ہر کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام رہا جس کی وجہ سے شاہراہ ہر ٹریفک کی معمول کی آمدورفت وقفے وقفے سے متاثر رہی۔ ہفتے کو سہہ پہر بعد بانہال اور رام بن کے سیکٹر میں شدید بارشیں ہوئیں تاہم شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحرکت متاثر ہوئے بغیر جاری رہی۔ بانہال اور چملواس کے درمیان بھی وقفے وقفے سے ٹریفک جام رہا اور یہ سلسلہ سہہ پہر بعد چار بجے تک جاری رہا ۔ ہفتے کے روز شاہراہ ہر جموں سے سرینگر کی طرف ٹریفک کو چلنے کی اجازت تھی۔ ٹریفک ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہفتے کی صبح سات بجے رام بن کے نزدیک کرول علاقے میں ایک پسی گر آئی جسے صبح ساڑھے نو بجے تک صاف کرکے ٹریفک کو بحال کیا گیا لیکن اس دوران کرول اور ناشری کے درمیان شدید ٹریفک جام لگ گیا- انہوں نے کہا کہ چھوٹی مسافر گاڑیوں کی اندھا دھند اور ٹیکنگ، ایک گاڑی کے بیچ سڑک میں خراب ہونے اور خانہ بدوش بکروالوں کی نقل و حمل نے ٹریفک جام میں مزید اضافہ کیا اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے دوپہر بعد تک جاری رہا۔ انہوں نے کہا کہ سہہ پہر بعد بانہال اور رام بن کے سیکٹر میں دو گھنٹے تک شدید بارشیں ہوئیں اور پنتھیال کے علاقے میں پتھر بھی گرتے رہے تاہم شاہراہ پر بارشوں کی وجہ سے ٹریفک کی نقل وحرکت متاثر نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ دوپہر بعد ٹریفک جام پر قابو پایا گیا اور ٹریفک معمول کی طرح چلتا رہا تاہم کچھ مقامات پر ٹریفک کی نقل و حمل سست رہی ۔ ایک استاد نے فون پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ سکول کے بچوں کو ایکسکریشن لے جانے کیلئے رام بن سے سناسر کیلئے ہفتے کی صبح نو بجے روانہ ہوئے ہیں لیکن رام بن اور ناشری ٹنل کے درمیان شدید ٹریفک جام کی وجہ سے بچوں کو سناسر لیکر جانے والی گاڑیاں سہہ پہر تین بجے بعد ہی سناسر پہنچ پائیں اور اس دوران شروع ہوئی بارشوں کی وجہ سے بچوں کی سیر و تفریح کامنصوبہ دھرا رہ گیا۔ واضع رہے کہ ہفتے کے روز جموں سے وادی کشمیر کی طرف مال بردار گاڑیوں کو یکطرفہ طور چلنے کی اجازت تھی جبکہ چھوٹی مسافر گاڑیوں کو شاہراہ پر دوطرفہ ٹریفک میں چلنے کی اجازت ہے۔ بانہال اور رام بن میں ہفتے کی سہہ پہر بعد چند گھنٹوں تک جاری رہنے والی شدید بارشوں اور ژالہ باری کی وجہ سے فصلوں اور پھلدار درختوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں اور زیر سفر خانہ بدوش بکروالوں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس طوفانی بارشوں کی وجہ سے بیجئے گئے بیج اور دھان کی پنیری کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔ تین بجے سے پانچ بجے تک جاری رہنے کے بعد بارشوں کا سلسلہ تھم گیا ہے تاہم محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کر رکھی ہے۔