جموں// جموں۔ اکھنور شاہراہ کشادگی پروجیکٹ کے تحت الاٹ شدہ کام کو مکمل کرنے کی آخری تاریخ کو پورا کرنے میں ناکام ہونے پرحکومت نے متعلقہ تعمیراتی کمپنی پر15کروڑ روپے سے زیادہ کا جرمانہ عائد کیا ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق،حق اطلاع یامعلومات کے قانون کے تحت آر ٹی آئی کارکن رمن شرما کی درخواست کے جواب میں، نیشنل ہائی ویز اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (NHIDCL) نے 31مئی2023 کو اپنی سرکاری مواصلت کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ جموں، اکھنور شاہراہ کشادگی پروجیکٹ کے تحت الاٹ شدہ کام کو مکمل کرنے میں تاخیرکی بناء پرکنٹریکٹر کمپنیM/S-Tarmatپر مبلغ15.79کروڑروپے کاجرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
آر ٹی آئی کا جواب معلومات کے متلاشی رمن شرما کو دیا گیا اور اس پر ایس پی ایس سنگوان، جنرل منیجر (پی)، این ایچ آئی ڈی سی ایل، اکھنور کے دستخط ہیں،میں مزید بتایاگیاہے کہ تکمیل کی مقررہ تاریخ (پیکیج-III کے تحت) 23دسمبر2021 مقرر کی گئی تھی جسے بعد میں 30مارچ2023 تک بڑھا دیا گیا تھا۔لیکن163 دن کی توسیع کے باوجود ٹھیکیدار کمپنی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام رہی اورپھر ایک نئی ڈیڈ لائن 31دسمبر2023تک مقرر کی گئی ہے۔کنٹریکٹر کمپنیM/S-Tarmat کو193.99 کروڑ روپے کی بولی کی رقم کے ساتھ جموں اکھنور روڈ وائیڈننگ پروجیکٹ کے پیکیج-III (کلومیٹر 06.000 سے 26.350 کلومیٹر) کے تحت ٹینڈر کا کام دیا گیا ہے۔کمپنی کو آج تک 131.05 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے جس میں کام کی 71.86 فیصد جسمانی پیشرفت اور 67.56 فیصد مالیاتی پیشرفت ہے۔نجی فرم کی طرف سے اب تک جرمانے کی رقم سے متعلق سوال کے جواب میں، این ایچ آئی ڈی سی ایل کے جواب میں کہا گیا کہ اب تک جرمانے کی رقم پر ٹھیکیدار کمپنی کے بلوں سے 5.5 کروڑ روپے کی رقم روک دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق، جموں اکھنور روڈ کو چوڑا کرنے کے اس اہم منصوبے کی تکمیل کی مجموعی حتمی تاریخ 13مارچ2025 مقرر کی گئی ہے۔