سرینگر// محکمہ پی ایچ ای (جل شکتی)کے عارضی ملازمین نے حکام کو الٹی میٹم دیا کہ اگر26اگست تک اُن کی واجب الادا تنخواہوں کو واگزار نہیں کیا گیا تو واٹر ورکس ڈویژن میں کام چھوڑ ہڑتال کیا جائے گا ۔ سرینگر میں محکمہ پی ایچ ای کے دفتر پر پیر کو محکمہ کے عارضی ملازمین نے کشمیر پی ایچ ای جوائنٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے جھنڈے تلے احتجاج کرتے ہوئے واجب ادالد تنخواہوں کی واگزاری کا مطالبہ کیا۔ محکمہ کے ملازمین دفتر کے احاطے میں جمع ہوئے اور محکمہ کے اعلیٰ افسراں و انجینئرئوں کے خلاف نعرہ بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انکی تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے انکے گھرئوں کے چولہے بھی ٹھنڈے ہوچکے ہیں۔اس موقعہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کشمیر پی ایچ ای جوائنٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر سجاد احمد پرے نے کہا’’ چیف انجینئر نے ایک منصوبہ بند سازش کے تحت عوام اور سرکار کی توجہ ہٹانے کے لیے 10500 غریب ڈیلی ویجرس کو بلی کا بکرا بنانیکی بے حد کوشش کی‘‘۔انہوں نے الزام عائدکیا کہ چیف انجینئر نے اس سے قبل بھی ڈیلی ویجروں کو بلا وجہ تنگ وطلب کرکے ان کو سڑکوں پر لانے کے لیے عید الفطر کے مقدس موقع پران کی تنخواہ روک دی ،’’مگر وسیع نظر اور دور اندیش قیادت نے رچی گئی سازش کو ناکام بناتے ہوئے سڑکوں کے بجائے چیف آفس میں احتجاج بلند کیا۔ پرے کا کہنا تھا کہ محکمہ پولیس کی مداخلت کے بعد تنخواہ واگزار کی گئی۔ سجاد احمد پرے کا کہنا تھا کہ عید الضحی کے موقع پر ایک بار پھر 10500 ڈیلی ویجرس کی تنخواہ روک دی گئی مگر ایسوسی ایشن کی انتھک کوششوں کے سبب تنخواہ واگزار کی گئی اور واٹر ورکس ڈویژن سرینگر میں کام کررہے 600 ڈیلی ویجرس کی ماہ جولائی کی تنخواہ کو بلدیاتی ادارے میں منتقلی کا بہانہ بنا کر روک دیا گیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ابھی تک پی ایچ ای محکمہ سے ملازمین کو بلدیہ میں منتقل نہیں کیا گیا اورپورا کشمیر پی ایچ ای چیف انجینئر کے تحت کام کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا اور عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں حکم امتنائی اور تنخواہ واگزار کرنے کے احکامات صادر کئے مگر چیف انجینئر کشمیر پی ایچ ای نے سرکاری و عدالتی عظمیٰ کے احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے غریب ڈیلی ویجرس کی تنخواہ واگزار نہیں کی ۔ پرے نے کہا کہ اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اور اس صورتحال سے باہر نکلنے کے لیے اپنے اہل وعیال کے ہمراہ احتجاج کرنے کے سوا ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ24اگست تک اگر ڈیلی ویجروں کی تنخواہوں کو واگزار نہیں کیا گیا تو واٹر ورکس ڈویژن سرینگر میں عارضی ملازمین ہڑتال پر جائیںگے اور اگر اس سے بھی معاملہ حل نہیں ہوا تو وہ اپنے اہل و عیال سمیت سڑکوں پر احتجاجی لہر چھیڑ دیںگے۔ ملازمین نے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا اور چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا سے اپیل کی کہ عارضی ملازمین کی تنخواہ واگزاری کو یقینی بناے جبکہ محکمہ پی ایچ ای(جل شکتی) میں مالی و انتظامی بے ضابطگیوں کی جانچ پڑتال کے لیے ایک تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے۔
جل شکتی محکمہ کے عارضی ملازمین کاانتباہ
