سرینگر//سینئر کانگریس لیڈر اور سابق وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے جسٹس راجندر سچر کی موت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے آنجہانی سچر کی موت کو ہندوستان،ہندوستانی مسلمانوں اور کشمیر کیلئے ایک نا قابل تلافی نقصان قرار دیا ہے ۔پروفیسر سوز نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ جسٹس سچر اپنی زندگی کے دوران ہمیشہ انسانی حقوق اور حقوق آزادی کیلئے پیش پیش رہے اور اُن میں یہ جذبہ مرتے دم تک قائم رہا۔ جسٹس راجندر سچر طویل وقت کیلئے ہندوستان میں انسانی حقوق سے متعلق کونسل کے چیرمین رہے ۔جسٹس سچر کشمیر اور کشمیریوں کیلئے کافی ہمدردی رکھتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ جسٹس راجندر سچر کی سربراہی میں ۹ ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اور اُن کی رہنمائی میں اس کمیٹی نے ایک جامع رپورٹ تیار کیا تھا جو بعد میںسچر کمیشن رپورٹ کے نام سے شائع ہوا۔اس رپورٹ میں انہوں نے صحیح اعداد و شمار کے ذریعے یہ ثابت کر دیا تھا کہ ہندوستان کے مسلمان سماجی اور اقتصادی طور ہندوستان کے دیگر طبقہ جات جیسے دلت (Dalits) کے مقابلے میںزیادہ پسماندہ ہیں۔ جسٹس سچر کی سربراہی میں اس ۹رکنی کمیٹی میں ایک مسلم ممبر کونمائندگی دی گئی تھی اور باقی اراکین غیر مسلم تھے ۔اس طرح ہندوستان کے ان عظیم بیٹوں نے ہندوستان کے مسلمانوں کو انصاف فراہم کرنے کا کارنامہ انجام دیا تھا۔ ‘‘
جسٹس راجندر سچر کا انتقال
