جذبات سے نہیں، پیشہ ورانہ انداز سے کھیلے :وراٹ

مانچسٹر/ روایتی حریف پاکستان کو عالمی کپ میچ میں ڈک ورتھ لوئیس ضابطے کے تحت 89 رن کے بڑے فرق سے دھول چٹانے کے بعد ہندستانی کپتان وراٹ کوہلی نے کہا کہ ٹیم نے اس مقابلے کو پورے پیشہ ورانہ انداز میں جیتا۔ وراٹ نے کہاکہ پاکستان نے دو سال پہلے چمپئنز ٹرافی کے فائنل میں ہمیں شکست دی تھی لیکن اس کے علاوہ ہم نے ان کے خلاف اچھی کارکردگی کی ہے ۔ اگر میچ میں آپ جذبات سے بھرے ہوں گے تو یہ آپ کو پریشان کرے گا۔ ہم کبھی بھی ایسے مقابلے کو شائق کے نقطہ نظر سے نہیں دیکھتے ۔ کرکٹ کھلاڑی ہونے کے ناطے ہماری توجہ صرف کارکردگی پر مرکوز ہوتی ہے ۔ ہندستانی کپتان نے اس مقابلے میں شاندار 140 رن بنانے والے اوپنر روہت شرما کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے خلاف بہترین بلے بازی سے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ واقعی ون ڈے کے زبردست کھلاڑی ہیں۔ روہت کے سنچری کی بدولت ہندستان 50 اوور میں 336 رن کا مضبوط اسکور بنانے میں کامیاب رہا۔ وراٹ نے کہاکہ عالمی کپ کے پہلے تین میچوں میں روہت نے بہترین بلے بازی کی ہے ۔ پہلے مقابلے میں انہوں نے اکیلے میچ جتوایا جبکہ دوسرے مقابلے میں ٹیم کی شراکت سے ہمیں کامیابی ملی اور پاکستان کے خلاف پھر روہت کا دن تھا۔  انہوں نے کہاکہ آپ کو 330 رنز سے زیادہ کا ہدف مقرر کرنے کے لئے پوری ٹیم کی شراکت کی ضرورت ہوتی ہے ۔ لوکیش راہل نے روہت کے ساتھ اچھی شراکت کی۔ روہت جب 75 رنز بنا لیتے ہیں تو پھر انہیں روکنا مشکل ہو جاتا ہے ۔ انہوں نے ثابت کیا کہ وہ کس طرح ایک شاندار ون ڈے کھلاڑی ہیں۔ دونوں کی شراکت کی بدولت ہی میں اپنا باقاعدہ گیم کھیل سکا اوراس شراکت کی وجہ سے ہی ہردک پانڈیا بھی تابڑ توڑ بلے بازی کر سکے ۔ ٹاس کے بارے میں وراٹ نے کہاکہ پچ کچھ خاص مختلف نہیں تھی لیکن ہماری اننگز کے آخری اوورز میں پچ میں تھوڑی تبدیلی آئی۔ میں بھی ٹاس جیت کر بولنگ کا انتخاب کرنا چاہتا تھا کیونکہ میچ میں بارش کا امکان تھا اور اگر ہم صحیح جگہ بولنگ کرتے تو یہ گیند بازوں کے لئے اچھا ہوتا۔ گیند بازوں کے لئے کپتان نے کہاکہ کلدیپ واقعی حیرت انگیز ہیں۔ انہوں نے کئی اوور تک گیند بازی کی اور اپنی تال برقرار رکھی۔ پاکستانی بلے باز یہ سمجھ رہے تھے کہ انہیں جلد ہی اٹیک سے ہٹا دیا جائے گا۔ لیکن جس طرح انہوں نے بابر اعظم کو آؤٹ کیا وہ کافی شاندار تھا۔ انہوں نے ابھی تک اس ٹورنامنٹ کی بہترین گیند ڈالی اور وہ چہل کے ساتھ بہت خود اعتمادی کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں اور یہ ٹورنامنٹ میں ٹیم کے لئے بہت اہم ہے ۔ تیز گیند باز بھونیشور کمار کے زخمی ہونے پر انہوں نے کہاکہ ان کی چوٹ اس وقت زیادہ سنگین نہیں لگ رہی ہے اور امید ہے کہ وہ اگلے میچوں کے لئے جلد ہی فٹ ہو جائیں گے ۔ وہ ٹیم کے انتہائی اہم رکن ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر فٹ ہو کر میدان میں واپس آ جائیں گے ۔ اگرچہ ہمارے پاس محمد سمیع بھی ٹیم میں ہیں اس لئے ہمیں ان کی چوٹ کے متعلق زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ بھونیشور کا بھی خیال ہے کہ ان کی چوٹ زیادہ سنگین نہیں ہے اور وہ جلد فٹ ہو کر میدان میں اتر آئیں گے ۔یو این آئی