جان ومال کی قربانیاں ناقابل فراموش

 سرینگر//حریت (ع)نے لام ترال میں ایک عسکری معرکے کے دوران جاں بحق کئے گئے عسکریت پسندوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جائز اور مبنی برحق جدوجہد میں دی جارہی مال و جان کی قربانیوں کو کس بھی قیمت پر فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے اور ان قربانیوں کی حفاظت قیادت اور حریت پسند عوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔حریت بیان میں کہا گیاہے کہ حکومت ہند کی جانب سے طاقت اور تشدد کے بل پر کشمیریوں کی نوجوان نسل کو پشت بہ دیوار کرنے کا عمل نہ صرف یہاںحالات کو مزید ابتری کی طرف دھکیلنے کا موجب بن رہا ہے بلکہ حکومت ہند اور اس کے ریاستی آلہ کاروںکی عوام کُش پالیسیاں یہاں کے نوجوانوںکو عسکریت کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کررہی ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں تاخیری حربے کسی بھی طور اس پورے خطے کے مجموعی امن کے مفاد میں نہیں کیونکہ مسئلہ کشمیر گزشتہ کئی دہائیوں سے نہ صرف برصغیر ہندوپاک بلکہ جنوبی ایشیائی خطے کے امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ بنا ہوا ہے لہٰذا وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ اس مسئلہ کو یہاں کے عوام کی مرضی اور منشا کے مطابق حل کرنے کیلئے فوری اور سنجیدہ نوعیت کے اقدامات کئے جائیں۔بیان میں اسلامک یونیورسٹی اونتی پورہ میں فورسز اور فوج کی جانب سے طلاب کیخلاف طاقت کے استعمال ،ٹیئر گیس شیلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کے ارد گرد فورسز کا بلا وجہ جمائو طلباء میں خوف و ہراس کا باعث بن رہا ہے اور متذکرہ یونیورسٹی میں جس طرح کسی وجہ کے بغیر طلباء کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا وہ ہر لحاظ سے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی عمل ہے ۔ بیان میںوادی کے مختلف علاقوں خاص طور پر پلوامہ میں نوجوانوں کی پکڑ دھکڑاور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ حربے ناقابل قبول ہیں۔ پیروان ولایت نے ترال معرکہ میں جاں بحق ہوئے عسکریت پسندوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ قتل و غارتگری سے کشمیری قوم کے حوصلے پست ہونے والے نہیں ہیں بلکہ پوری قوم تحریک آزادی کے ساتھ وابستہ ہیں۔ ترجمان کے مطابق کشمیری تعلیم یافتہ نوجوانوں کا عسکریت پسندوں کی صف میں شامل ہونا بھارت کیلئے چشم کشا ہے جس سے بھارت کے روایتی  پروپیگنڈے کی پول کھل جاتی ہے۔