جان لیواکوروناوائرس کاقہر ، بھارت میں 30متاثر

 سرینگر// بھارت میں کرونا وائرس کے 30کیس سامنے آگئے ہیں جس کے بعد نئی دہلی میں پرائمری سطح تک کے سکول 31مارچ تک بند کردیئے گئے ہیں۔پورے ملک میں الرٹ جاری کیا جاچکا ہے اور ملک کے 21ائر پورٹوں پر بیرون ممالک سے آنے والے ہر ایک شخص کی سکریننگ کی جارہی ہے۔بدھ کی شام ایک نوجوان میںوائرس پھیلنے کی تصدیق ہوگئی تھی جبکہ جمعرات کو  غازی آباد میں چھتیس گڑھ کے ایک شخص میں وائرس پایا گیا اس طرح بھارت میں متاثرین کی تعداد 30تک پہنچ گئی ہے۔جمعرات تک بھارت میں 28,529افراد کو طبی زیر نگرانی کے دائرے میں لایا گیا جبکہ 6 لاکھ سے زائد کی سکریننگ کی گئی ہے۔ حکومت نے پہلے ہی چین، اٹلی،ایران، جنوبی کوریا اور جاپان کے ویزے منسوخ کئے ہیں جبکہ چین، ایران، جنوبی کوریا اور اٹلی کا سفر نہ کرنے کی ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے۔ادھرچین،اٹلی ،ایران اورامریکہ میں کوروناوائرس سے مرنے والوں کی تعداد3300سے تجاوزکرچکی ہے جبکہ80 ممالک میں اس مہلک وائرس سے متاثرہ افرادکی تعداد95ہزار تک پہنچ گئی ہے ۔چین میں پھیلے خوفناک کورونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 3012 جبکہ بدھ تک متاثرین کی تعداد80ہزار409 تک جاپہنچی ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسکوکے مطابق دنیا کے 13ملکوں میں اسکول بند کردیئے گئے ہیں۔ایک محتاط اندازے کے مطابق کورو نا وائر س نے دنیا بھر کے 29 کروڑ 5لاکھ بچوں کو اسکول جانے سے روک دیا ہے   جبکہ دیگر 9ممالک نے مقامی سطح پر سکول بند کئے ہیں۔کورونا وائرس 80 سے زائد ملکوں تک پھیل چکا ہے اور اس سے دنیا بھر میں 3 ہزار 285 افراد ہلاک اور 95 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔

چین

چین کی صحت انتظامیہ نے جمعرات کو اطلاع دی کہ انہیں 139نئے کیس کی اطلاعات ملی ہیں تاہم چین کے قومی صحت کمیشن کاکہناہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صرف38افرادکی موت واقعہ ہوئی اوربقول کمیشن اموات کاگراف کم ہورہاہے۔چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے تمام اموات صوبہ ہبوئی میں ہوئی ہیں۔بدھ کی رات تک2189 لوگوں کو اسپتال سے چھٹی دی جا چکی ہے اور اب تک52ہزار45 لوگوں کو علاج کے بعد اسپتال سے چھٹی مل چکی ہے جبکہ 25352 لوگوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔کمیشن نے کہا کہ522افراد پر اب بھی اس انفیکشن کا شبہ ہے۔ بدھ کو صوبہ زیڑیانگ میں کورونا وائرس کے دو نئے کیس سامنے آئے ہیں۔ ہانگ کانگ میں 43، مکاؤ میں9 اور تائیوان میں12افراد کو علاج کے بعد اسپتال سے چھٹی دی جا چکی ہے۔

اٹلی

 اٹلی میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 109 جبکہ اس وبا سے متاثرین کی تعداد 3089 ہوگئی ہے ۔قومی شہری سیکورٹی ایجنسی کے سربراہ ینجیلو بوریلي نے کہا‘‘گزشتہ 24 گھنٹوں میں 116 لوگوں کا اس بیماری سے کامیاب علاج کیا جا چکا ہے ۔ لیکن ساتھ ہی مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 109 تک پہنچ گئی ہے ’’۔انہوں نے کہا کہ اب تک ملک میں 3089 افراد اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہیں۔ کل 1497 افراد اس کے شکار ہوئے جبکہ 73 افراد کا علاج کے دوران موت ہوئی ہے ۔ ملک بھر میں تمام اسکول اور یونیورسٹی 15 مارچ تک بند کردیا گیا ہے۔

ایران

ایران ہلاکتوں کے لحاظ سے تیسرا متاثرہ ملک ہے جہاں چین اور اٹلی کے بعد 92ہلاکتیں ہوئی  ہیں۔یہاں سکول، کالج اور یونیورسٹیاں بند ہیں اور فوج کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے سیول انتظامیہ کیساتھ مل کر کام کرے۔

امریکہ

امریکہ میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 11 ہو گئی ہے ،جبکہ 130 افراد متاثر ین میں شامل ہیں ۔برطانیہ میں اس وائرس کے شکار مریضوں کی تعداد 87 ہوگئی ہے ، وہاں متعدد عالمی کمپنیوں نے اپنے دفاتر بند کر لئے ہیں اور لندن کا سالانہ کتاب میلہ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے ۔عراق میں کورونا سے ہلاک افراد کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔فرانس میں 4، اسپین میں 2 اور آسٹریلیا میں بھی 2 افراد کی ہلاکت کی وجہ قرار پایا ہے ۔سوئیڈن میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 52 اور ناروے میں 56 ہوگئی ہے ۔

جنوبی کوریا

چین کے بعد سب سے زیادہ متاثرین جس ملک میں ہوئے ہیں وہ جنوبی کوریا ہے۔ یہاں 6ہزار کیسز سامنے آئے ہین جہاں 23مارچ تک تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ہیں۔پاکستان ، جہاں صرف 5کیسز سامنے آئے ہیں میں صوبائی حکومتوں نے سکول بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
 
 

حسنین مسعودی کی وزیر صحت سے ملاقات

سرینگر//نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے لوک سبھا میں ایران میں درماندہ کشمیریوں کی فوری وطن واپسی کیلئے اقدامات اُٹھانے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ ایران میں پھنسے کشمیری طلباء ، تاجر اور زائرین کسمپرسی کی حالت میں ہیں ۔  حسنن مسعودی نے مرکزی وزیر صحت سے الگ ملاقات کی ان سے ایران میں درماندہ کشمیریوں کی واپسی کیلئے اُٹھائے جارہے اقدامات کے بارے میں تفصیلات حاصل کیں۔ اس سے قبل مسعودی نے وزیر مملکت خارجہ اور جی کشن سے بھی ملاقات کی تھی اور کشمیریوں کی وطن واپسی کیلئے اقدامات اُٹھانے کی مانگ کی تھی۔