جامع مسجد واقعہ : قوم سازشوں کا شکار نہ ہوں:ریاض نائیکو

سرینگر// داعش کی پرچم کشائی کو بین الاقوامی سطح پر کشمیر کی جدوجہد کو بدنام کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو عرف محمد بن قاسم نے اسے عالمی سطح پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے خلاف ایک سازش قرار دیا۔انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے عساکر کے گھروں میں داخل ہونے کو’’ڈرامہ بازی اور مگر مچھ کے آنسوئوں‘‘ سے تعبیر کرتے  ہوئے انہیں بھارت کی ہمدرد قرار دیا۔ مزاحمتی خیمے کی طرف سے داعش کے جھنڈے لہرانے کو عالمی سطح پر’’ تحریک کشمیر‘‘ کو بدنام کرنے سے تعبیر کرنے کے بعد حزب المجاہدین کے آپر یشنل کمانڈر محمد بن قاسم نے بھی بین الاقوامی سطح پر کشمیر کی تحریک کو غلط رنگ میں پیش کرنے کی سازش قرار دیا۔سماجی میڈیا پر عام ہوئے20منٹ کے صوتی پیغام میں حزب المجاہدین کے آپر یشنل کمانڈر نے داعش کے جھنڈے لہرانے کو بھارت کی ایماء پر کیا جانے والا اقدام قرار دیا۔انہوں نے کہا’’ قوم سازشوں کو سمجھنے سے قاصر ہے،ہندوستان کے کہنے پر داعش کے جھنڈے لہرائے جاتے ہیں،تاکہ بین الاقوامی سطح پر تحریک کو بد نام کیا جائے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ داعش ایک بدنام تنظیم ہے اور اور بھارت بھی عالمی سطح پر کشمیر کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔آڈیو پیغام میں ریاض نائیکو نے کہا’’بھارت چاہتا ہے کہ کشمیر کی تحریک پر دہشت گردی کی لیبل چسپاں ہو۔‘‘انہوں نے داعش کے پرچم لہرانے والوں کو بھارت کے وفادار قرار دیتے ہوئے کہا کہ2016کی ایجی ٹیشن کے بعد بھارت پر عالمی سطح پر دبائو بڑ ھ گیا اور اس کا توڑ کرنے کیلئے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کو کمزور کرنے کیلئے یہ حربہ استعمال میں لایا گیا۔ ریاض نائیکو نے کہا’’ داعش کے جھنڈے لہرانا، شہداء کے خون سے غداری اور بھارت سے وفاداری ہے۔‘‘ انہوں نے واضح کیا کہ داعش کے جھنڈے لہرانے کیلئے اکسایا جا رہا ہے اور نوجوانوں کی معصومیت کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ حزب کے آپریشنل چیف کا تاہم کہنا تھا کہ جو لوگ داعش کے جھنڈے لہراتے ہیں وہ سب کے سب بھارت کے ایجنٹ نہیں ہے، بیشتر مخلص ہیں اور سازشوں کا شکار ہیں۔ان کا کہنا تھا’’ مسلکی بنیادوں پرتحریک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے،تاہم جو ایسا کرنے میں پیش پیش ہے،ہم جانتے ہیں وہ کیا ہے،کیا تھے اور کیا چاہتے ہیں۔‘‘ ریاض نائیکو نے کہا’’حزب المجاہدین،لشکر طیبہ یا کسی دوسری اسلامی تنظیم کے علاوہ کسی مکتبہ فکر سے اختلاف کا فائدہ اٹھا کر وہ لوگ نوجوانوں کو داعش کی طرف بلاتے ہیں‘‘،تاہم انہوں نے واضح کیا کہ عساکر کسی خاص مکتبہ فکر سے وابستہ نہیں ہے۔انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ عسکریت پسندوں کو بھی مسلک کی بنیاد پر تنظیموں سے نکالا گیا۔محمد بن قاسم نے اپنی صوتی پیغام میں کہا’’یہی حال کچھ مخلص ساتھیوں کا بھی ہوا،جنہیں تنظیموں سے نکال کر الگ تنظیمیں بنانے پر اکسایا گیا۔‘‘ انہوں نے سابق حزب کمانڈر عبدالقیوم نجار کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے انہیں ’’لشکر اسلام‘‘ بنانے پر اکسایا  وہ آج کہا ںہیں۔ان کا کہنا تھا’’ عبدالقیوم نجار کو لشکر اسلام بنانے پر اکسایا گیا،تاکہ شمالی کشمیر میں تحریک کو کمزور کیا جائے،مگر انکی شہادت کے بعد وہ کہاں غائب ہوئے اور لشکر اسلام کو زندہ کیوں نہیں رکھا۔‘‘ ریاض نائکو نے تاہم کہا کہ  کلمہ طیبہ کا پرچم لہرانا کوئی گناہ نہیں ہے،بلکہ سیاہ رنگ کے بدلے کوئی اور رنگ کا کلمہ طیبہ والا پرچم لہرایا جائے’’ تاکہ بھارت کو بدنام کرنے کا موقعہ فراہم نہ ہو۔‘‘ انہوں نے جامع مسجد سرینگر کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مساجد کے تقدس کو پامال کرنے سے خلافت قائم نہیں ہوتی۔ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی  پربرستے ہوئے حزب کمانڈر نے کہا کہ وہ’’ڈرامہ کر رہی ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کے دور اقتدار میں بھی جنگجوئوں کے اہل خانہ کو ہراساں کیا گیا اور شہری ہلاکتیں ہوئیں، تو اس وقت پولیس کو کہا ںسے ہدایات آتی تھیں۔ ریاض نائیکو نے کہا’’ محبوبہ مفتی کے دور میں بھی عساکرکے افراد خانہ کو ہراساں کیا گیا اور شہری ہلاکتیں ہوئیں،اس وقت پولیس کو کہاں سے ہدایات ملتی تھی،جبکہ انہوں نے ہی کہا تھا کہ بچے مٹھایا لانے گئے تھے اور فورسز اہلکار کا ہتھیار کیا صرف نمائش کیلئے ہیں۔‘‘ نائیکو نے تاہم جنگجوئوں کے رشتہ داروں سے کہا کہ انہیں یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ سابق وزیر اعلیٰ کو اپنے گھر میں آنے دیں