سرینگر//پائین شہر کے بیشتر حصوں میں جمعہ کو جامع مسجد سرینگر میں پیش آئے واقعے کے خلاف تجارتی انجمنوں کی طرف سے دی گئی کال کے پیش نظر مکمل ہڑتال رہی۔ تاجروں اور عام لوگوں نے نوہٹہ میں احتجاجی دھرنا دیاجس میں حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق اور لبریشن فرنت چیئرمین محمد یاسین ملک نے بھی شرکت کی۔ شہر خاص کے تاجروں نے جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کو پیش آئے واقعات کے خلاف سنیچر کو پائین شہر میں مکمل ہڑتال کی کال کے پیش نظر خانیار سے لیکرنوشہرہ ور نالہ مار روڑ سمیت دیگر پائین و مرکزی علاقوں میں مکمل ہڑتال رہیں،ہرتال کے دوران دکانیں،تجارتی ادارے،کاروباری مرکز مقفل تھے جس سے مصروف و معروف ترین بازاروں میں الو بولتے ہوئے نظر آرہے تھے۔بنکوں اور سرکاری دفاتر میں کام کاج متاثر رہا۔ شہرخاص کے جامع مارکیٹ، راجوری کدل، نوہٹہ، گوجوارہ، پاندان، خواجہ بازار اور خانیار میں دکانیں بند رہیں۔ اس دوران قریب11بجے جامع مسجد نوہٹہ میں تاجروں اور دکانداروں نے گزشتہ روز جامع مسجد میں پیش آئے واقعے کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا۔احتجاجی دھرنے میں سینکڑوں دکانداروں اور تاجروں نے شرکت کی،اور وہ پولیس اور فورسز کی طرف سے مبینہ زیادتیوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ دکانداروں نے الزام عائد کرتے ہوئے۔گزشتہ روز نوہٹہ اور ملحقہ علاقوں میں نماز جمعہ کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کئی دکاندار بھی زخمی ہوئے،جبکہ مبینہ طور پر کئی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ جامع مسجد کارڈی نیشن کمیٹی کے صدر جاوید احمد زرگرنے کہا کہ آئے دن شہر خاص کو پولیس اور فورسز کو نشانہ بنا رہی ہے۔ادھر شہر خاص کارڈی نیشن کمیٹی نے بھی زینہ کدل چوک سرینگر میں نذیر احمد شاہ اور بشیر احمد کینو کی قیادت میں احتجاجی مارچ کیا،جبکہ کشمیر اکنامک الائنس کی طرف سے حاجی نثار احمد نے جلسہ میں شرکت کی۔ حاجی نثارنے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جامع مسجد کے منبر و محراب ے تقدس کو پامال کرنے کی سازشیں بنائی جا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک منصوبے کے تحت شہر خاص کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،تاہم شہر خاص کے لوگوں کے ہر ایک قدم پر اکشمیر اکنامک الائنس انہیں شانہ بشانہ ساتھ دیں گی۔
جامع مسجدکے اندر فورسز کاروائی پر برہمی
