سرینگر //ملکی سطح پر لاک ڈائون کی وجہ سے پنجاب کے دو شہروں جالندھر اور امرتسر میں پھنسے مزدور اورچھوٹے تاجرپچھلے 27دنوں سے فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ واری پورہ کنڈ کولگام کے 26افراد پچھلے ایک ماہ سے جالندھرمیں پھنسے ہوئے ہیں ۔ نسی پورہ جالندھر میں پھنسے محمد جمال نے بتایا ’’ ہم یہاں رکھشا،درخت کاٹنے، زمین کھودنے اور روزانہ بنیاد پر مختلف قسم کی مزدوری کرتے ہیں اور ایسا ہر سال ہوتا ہے لیکن اب پچھلے ایک ماہ سے ایک ہی جگہ پردرماندہ ہوئے ہیں‘‘۔ محمد جمال نے بتایا ’’میرے بھائی کی موت تین دن قبل ہوئی اور گھر واپسی کیلئے میں نے مقامی ایم ایل اے اور نمبردار سے تحریری اجازت نامہ حاصل کیا اور گھر کی طرف نکلا بھی، لیکن جب ہم 120کلومیٹر دور مکھیراکے مقام پر پہنچے تو وہاں تعینات پولیس اور نیم پولیس دستوں سے وابستہ اہلکاروں نے آگے جانے کی اجازت نہیں دی اور ہمیں پھر سے 120کلومیٹر چل کر واپس آنا پڑا ‘‘۔محمد جمال نے بتایا ’’ ہمیں کسی شخص نے مفت کمرہ فراہم کیا ہے جس میں ہم 16لوگ ایک ہی جگہ پر رہتے ہیں ‘‘۔ جمال نے بتایا ’’ ہم انتہائی تکلیف دہ صورتحال سے گزر رہے ہیں یہاں ہمیں سنیچر کو 6دنوں کے بعد کسی پڑوسی نے آٹا دیا اور ہماری مدد کرنے کیلئے ہر تیسرے روز کوئی نہ کوئی پڑوسی آتا ہے لیکن سرکار کی جانب سے کوئی بھی امداد فراہم نہیں کی گئی ہے‘‘۔محمد جمال نے بتایا ’’ہم لوگ بھوک سے نڈھال ہیں اورکوئی مدد کیلئے سامنے نہیں آرہا ہے‘‘۔ جمال نے کہا کہ جالندھر میں 200کے قریب کشمیری پھنسے ہوئے ہیں جو گھر واپسی کے منتظر ہیں اور کشمیرکی صوبائی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری گھر واپسی کیلئے اقدمات اٹھائیں جائیں۔ امرتسر پنجاب میں پھنسے محمد امین شیخ نے بتایا ’’ ہم لوگ امرتسر میں رکھشا، شال اور روزمرہ کے دیگر کام کررہے ہیں لیکن پچھلے ایک ماہ سے لاک ڈائون کی وجہ سے سب کچھ بند ہے اور ہمیں کوئی کام بھی نہیں مل رہا ‘‘۔محمد امین نے بتایا ’’لاک ڈائون کی وجہ سے ہم لوگ کمروں میں سمٹ کررہ گئے ہیں اور گرمی کی وجہ سے یہاں کمرے میں رکنا بھی پریشانی کا سبب بنا ہوا ہے‘‘۔ محمد امین نے بتایا ’’ جارکھنڈ ، بہار اور اتر پردیش کے مزدوروںکیلئے متعلقہ ریاستوں نے گاڑیوں کا انتظام کیا ہے لیکن جموں کشمیر میں ایسا نہیں ‘‘۔محمد امین نے بتایا کہ کشمیر ی مزدور،تاجر اور طلبہ کی ایک بڑی تعداد یہاں پھنسی ہوئی ہے لیکن سرکاری سطح پر ہماری واپسی کا انتظام نہیں کیا جارہا ہے۔ ایڈیشنل ڈی سی حنیف بلخی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ہم وہاں لوگوں کے ساتھ رابطہ کرکے یہ معاملہ ڈویژنل کمشنر کشمیر کے ساتھ اٹھائیں گے‘‘۔
جالندھر اور امرتسر میں ایک ماہ سے درماندہ قریب 500مزدور
