ثقافت اور متعلقہ سرگرمیوں کا فروغ قیمتی نوادرات اور تاریخی یادگاروں کا تحفظ یقینی بنائیں

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//چیف سیکرٹری اتل ڈلو نے جموں و کشمیر میں ثقافت، ورثے کے فروغ اور اس کے تحفظ کیلئے اس کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا ۔انہوں نے منگل کو محکمہ ثقافت کی ایک میٹنگ منعقد کی جس میں پرنسپل سیکرٹری ثقافت، سیکرٹری آر اینڈ بی، ایگزیکٹیوڈائریکٹرمبارک منڈی جموں ہیرٹیجج سوسائٹی ، ڈائریکٹر لائبریریز اینڈ ریسرچ، ڈائریکٹر، آرکائیوز، آرکیالوجی اینڈ میوزیم، اکیڈیمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لنگویجز کے نمائندوں کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹری نے افسران پر زور دیا کہ وہ قیمتی نوادرات اور تاریخی یادگاروں کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ماضی میں ہماری بھرپورثقافت اور ورثے کی عکاسی کرتے ہیں ،لہٰذا ہماری نوجوان پود کی بیداری کیلئے بہت اہم ہیں۔انہوں نے آرکائیو مواد کے تحفظ اور سب تک آسان رَسائی کے لئے تمام آرکائیو مواد کی ڈیجیٹلائزیشن کو مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ ٹینڈرنگ کے عمل کو منطقی انجام تک پہنچائیں تاکہ یہ اہم کام جلد مکمل ہو سکے۔اتل ڈلو نے مبارک منڈی ہیرٹیج کمپلیکس کی بحالی کے جاری کاموں کو مکمل کرنے ، وہاں ڈریگ لفٹ پر کام شروع کرنے کے علاوہ وہاں دیگر سہولیات پیدا کرنے پر بھی زور دیا۔انہوں نے جموںوکشمیر میں اکیڈیمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لنگویجز کی سرگرمیوں کے بارے میں پوچھا۔

 

انہوں نے ہدایت دی کہ کلا کیندر جموں اور ٹیگور ہال سرینگر کی جگہوں کو سال بھر آرٹ اور کلچر کے فروغ کے لئے زیادہ سے زیادہ بہتر طریقے سے اِستعمال کیا جائے۔چیف سیکرٹری نے ایس پی ایس میوزیم کے بقیہ کام کی تکمیل کے منصوبے کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے تہذیب محل کیلئے ایک قابل عمل ڈِی پی آر تیار کرنے کا بھی مشورہ دیا جسے مناسب وقت میں مکمل کیا جاسکے۔اس موقعہ پر پرنسپل سیکرٹری ثقافت سریش کمار گپتا نے محکمہ کے کام کاج اورسابقہ ہدایات پر عمل آوری کے لئے کی گئی کاررِوائی کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریکارڈ کو الگ کرنے کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور ڈیجیٹلائزیشن کے لئے این آئی ٹی کو ڈائریکٹرآرکائیوز، آرکیالوجی اینڈ میوزیم جلد ہی جاری کریں گے۔سریش کمار گپتا نے میٹنگ کو مزید جانکاری دی کہ سکیم کے پہلے مرحلے کے تحت 35 ثقافتی ورثہ مقامات کی بحالی وتحفظ کا کام شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مرحلہ دوم کے تحت 126 ثقافتی مقامات اورزیارت گاہوں کے ڈی پی آر کو ماہرین کی کمیٹی کو حتمی شکل دینے کیلئے موصول کیا گیا ہے۔یہ بھی بتایا گیا کہ اَب تک 200 یادگاروں میں سے 80 کی آئینکونو گرافی کی جا چکی ہے۔ بتایا گیا کہ محکمہ سیاحت کے اشتراک سے ان یادگاروں کو سیاحتی نقشے پر لانے کی مشقیں جاری ہیں۔مزید برآںمیٹنگ کا جانکاری دی گئی کہ ایس آر ایس لائبریری جموں کی جدید کاری کا کام 6.93 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا ہے جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ ڈِسٹرکٹ لائبریری بارہمولہ، تحصیل لائبریری کریری، تحصیل لائبریری عشمقام، تحصیل لائبریری بھدرواہ اور تحصیل لائبریری کشتواڑ سمیت لائبریری کی نئی عمارتوں پر کام بھی اسی سال مکمل کیا جائے گا۔لائبریریوں کی جدید کاری کے بارے میں بتایا گیا کہ پہلی جلد میں فارسی مخطوطات کی وضاحتی فہرست مکمل ہو چکی ہے جبکہ عربی اور سنسکرت کے مخطوطات اِس وقت پروف ریڈنگ کے عمل میں ہیں۔ میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ تمام تحصیل لائبریریوں میں انٹرنیٹ کنکٹویٹی کو یقینی بنایا جا رہا ہے جن میں سے 6 لائبریریوں کو پہلے ہی انٹرنیٹ فراہم کیا جا چکا ہے۔ اِس کے علاوہ ایس پی ایس لائبریری سری نگر اور ایس آر ایس لائبریری جموں کے اوقات صبح8بجے سے رات8 بجے تک بڑھا دیئے گئے ہیں تاکہ مختلف مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے والے طلباء اور دیگر لوگوں کی آسانی ہو سکے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ خزانہ کی مشاورت سے 15 ایوارڈز (3 لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز، 4ر آئیکونک ایوارڈز، 6 یوتھ انسپیشن ایوارڈز اور 2کلچر این جی اوز ایوارڈز) کے اہتمام سے ایک کلچر ایوارڈ سکیم تیار کی جا رہی ہے۔ایل جی رولنگ کلچرل ٹرافی کے حوالے سے میٹنگ کو بتایا گیا کہ ایونٹ کا پورٹل آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تیاری کے پیشگی مرحلے میں ہے اور امید ہے کہ اس سال 15 ؍اگست تک تیار ہو جائے گا۔میٹنگ میں ایم ایم جے ایچ ایس کی طرف سے کئے جانے والے کاموں پر بھی غوروخوض کیا گیا۔

 

 

پی ایم سوریہ گھر سکیم
ہر ڈسکام کیلئے ماہانہ 1000گھرانوں کا ہدف مقرر

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//چیف سکریٹری اتل ڈلو نے جموں کشمیر میں پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے نفاذ پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کے پی ڈی سی ایل اور جے پی ڈی سی ایل کوکہا کہ ان میں سے ہر ایک کے ذریعہ 1000 چھت والے سولر کی تنصیب حاصل کی جائے اور اہداف کو وقت پر حاصل کریں۔ڈلو نے زور دیا کہ وہ رجسٹرڈ درخواست دہندگان کو فوری طور پر چھت پر شمسی توانائی (RTS) کی فوری تنصیب کیلئے دکانداروں کے ساتھ اپنے کیسوں کی پیروی کرتے ہوئے کلیٔر کریں۔انہوں نے محکمہ کو مشورہ دیا کہ ان کی طرف سے موثر ترسیل کے نتیجے میں عوام میں ساکھ بڑھے گی جس سے ان کے درمیان براہ راست اس کا تعلق بہتر ہوگا۔انہوں نے پورٹل کی خرابیوں کو متعلقہ وزارت کے ساتھ اٹھا کرمعاملہ حل کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے اس عوام پر مبنی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کیلئے لوگوں میں ضروری بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ لوگوں نے اب اس اسکیم کے لیے رجسٹریشن شروع کر دی ہے اور آنے والے مہینوں میں پیش رفت تیز اور متوقع خطوط پر ہوگی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ KPDCL کو موصول ہونے والی درخواستوں کی تعداد 2372 ہے اور JPDCL کی طرف سے 3151 مختلف اضلاع سے ان کے آپریشن کے لیے موصول ہوئی ہیں۔مزید کہا گیا کہ صارفین کی شکایات کو ایک کال سینٹر کے ذریعے مرکزی طور پر ٹریک کیا جاتا ہے جو ٹول فری نمبر 15555 پر ڈائل کرکے حاصل کیا جاتا ہے۔