تین طلاق : کانگریس ووٹ بینک کی سیاست کررہی ہے :بی جے پی

 نئی دہلی//قانون اور انصاف کے وزیر روی شنکر پرساد نے اپوزیشن کانگریس پر تین طلاق کے سلسلے میں ووٹ بینک کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ راجیہ سبھا میں اس سے متعلق بل کو منظور کرانے پر تعاون نہیں کررہی ہے اور اس وجہ سے حکومت کو تین طلاق کو غیر قانونی بنانے کے لئے آرڈیننس کا سہارا لینا پڑا ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں تین طلاق کوغیر قانونی قرار دینے سے متعلق آرڈیننس کو منظوری دی گئی ۔ مسٹر پرساد نے نامہ نگاروں کی اس کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ '' ہم نے کانگریس کو (تین طلاق پر)ساتھ لینے کی بہت کوشش کی۔ میں نے خود مسٹر اننت کمار (پارلیمانی امور کے وزیر ) کے ساتھ کانگریس کے لیڈر اور ڈپٹی لیڈر سے ملاقات کی ۔ پہلے تو مسٹر غلام بنی آزاد جی نے کہا کہ ان کے پاس وقت نہیں ہے بعد میں وہ اس معاملے کو ٹالتے رہے ۔ ووٹ بینک کے دباو میں کانگریس نے راجیہ سبھا میں تین طلاق بل کی حمات نہیں کی۔''انہوں نے 'پوری ذمہ داری کے ساتھ' الزام لگایا کہ سونیا گاندھی جیسی سینئر لیڈر کی قیادت کے باوجود کانگریس خواتین کے تئیں اس ظلم پر خاموش ہے ۔ انہوں نے یو پی اے کی چے ئرپرسن سونیا گاندھی سے پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں راجیہ سبھا میں تین طلاق سے متعلق بل کی حمایت کرنے کی اپیل کی ۔مسٹر پرساد نے کہا 'سونیا جی یہ آرڈی ننس ملک کے مفاد میں ہے ۔ عورتوں کو انصاف دلانے کے لئے ہے ۔ ووٹ بینک سے اوپر اٹھ کر عورتوں کے مفاد میں آپ اس کی حمایت کریں۔' انہوں نے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی اور بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی سے بھی بل کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔مرکزی وزیر نے بتایا کہ جنوری 2017 سے 13 ستمبر 2018تک ملک میں تین طلاق کے 430معاملات حکومت کے نوٹس میں آئے ہیں ان میں سب سے زیاہ 246معاملات اترپردیش کے ہیں۔ جھارکھنڈ میں 35 ، مہاراشٹر میں 27، بہار میں 19، آسام میں 11، تلنگانہ میں 10، جموجں و کشمیر میں سات ، گجرات اور ہریانہ میں چار چار اور چھتیس گڑھ اور دہلی میں ایک ایک معاملہ سامنے آیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کا آج کا فیصلہ خواتین کو انصاف، خواتین کے وقار اور خواتین کے مساوات کے لئے ہے ۔ حالانکہ آرڈی ننس جموں و کشمیر میں نافذ نہیں ہوگا۔ دنیا کے 22 مسلم ملکوں میں تین طلاق پر پہلے سے ہی پابندی ہے ۔ہندوستان جیسے سیکولر ملک میں اسے تسلیم نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں راجیہ سبھا میں کانگریس کے رول سے سبھی واقف ہیں۔