تیرے شہر میں مر جائیں
یا تیرے وصل کی راہ میں
یہ بھی کبھی تھی منزلیں
تیرے وصل کی راہ میں
اب تو قدم ہیں بے خبر
دل کی نگاہٍ شوق سے
اور دل کی نگاہ ہے بے خبر
رفعت آہ ذوق سے
اور کھڑے ھیں جس مقام پہ وہ
جذبوں کی ذات سے بے خبر
اٹھے جو قدم اس ہوش میں
ہاں اس نیم مردہ جوش میں
تم ہی بتاؤ کدھر کو ہیں
تیرے وصل کی راہ میں
طالبِ علم،جی-ایم-سی،سرینگر
موبائل نمبر؛8492838989