عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// خطہ پیر پنچال کی تعمیر و ترقی اور اس خطے کے وادی کشمیر کے ساتھ روابط کیلئے مغل شاہراہ کوخاصی اہمیت کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے لیکن نہ جانے کن وجوہات کی بناپر یہ اہم پروجیکٹ سست روی کا شکار بن کر رہ گیا ہے اور اس کی موجودہ رفتار کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ اسکی تکمیل میں ابھی کئی سال لگیں گے۔مکینوں نے کہا کہ فتح پور، ساج اور پلانگڑھ کے مقام پر جاری ٹائل ورک میں انتہائی غیر معیاری مواد کا استعمال کیا گیا ہے جس کی وجہ سے متعدد جگہوں سے ٹائلیں اکھڑ گئی ہیں جبکہ سڑک کے دونوں اطراف ٹائل ورک کے ساتھ پکڈنڈی کے ساتھ جو روک لگائی گئی تھی وہ بھی متعدد جگہوں سے اکھڑ گئی ہے جس پر لوگوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ سے اس کی مکمل چھان بین کا مطالبہ کیا ہے۔ اگر چہ دھرم راج کنسٹریکشن کمپنی نے اس پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے دو سال کا ہدف رکھا تھا لیکن حقیقت حال یہ ہے کہ ابھی تک صرف چند جگہوں کلو میٹر کا کام ہی ہوسکا ہے وہ بھی تشنہ تکمیل ہے۔
اسی طرح اب باقی ماندہ کام مقررہ میعاد کے اندر مکمل ہو پانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بھی ہے۔واضح رہے کہ اس روڈ کی تعمیر کا کام بڑے زور و شور سے شروع کیا گیا تھا لیکن متعلقہ ایجنسی کی لاپرواہی کے باعث اس اہم پروجیکٹ کا کام ابھی تک تشنہ تکمیل ہے۔ اس موقع پر یہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے اس سڑک پر جاری کام انتہائی سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے مسافروں کے ساتھ ساتھ ٹرانسپورٹروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کئی مسافروں اور گاڑی چالکوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ دو سال میں صرف چند کلو میٹر کی نامکمل تعمیر سے باخوبی یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کام کی رفتار کتنی سست رہی ہے اور تاہنوز سست روی کا یہ سلسلہ جاری ہے۔ مکینوں نے بتایا کہ اس علاقے میں سڑک کی کٹائی سے یہاں کے عوام کا کروڑوں روپے کی مالیت کا نقصان ہوا ہے اور اگر برفباری سے قبل اس کام میں مزید ڈھیل کی گئی تو لوگوں کا بہت بڑا نقصان ہو گا جس کی برپائی ہونا مشکل ہے۔ عوام نے گورنر انتظامیہ اور ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری وکاس کنڈل سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترجیحی بنیادوں پر اس اہم پروجیکٹ کی رفتاری میں سرعت لائی جائے اور کم سے کم وقت میں اس کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے تاکہ یہاں کے عوام کی دیرینہ مانگ پوری ہو سکے۔ انہوں نے گورن گورنر انتظامیہ سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم پروجیکٹ میں جاری ٹائم ٹائل ورک میں غیر معیاری مواد کی بھی غیر جانبدارانہ انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔