نئی دہلی// سپریم کورٹ نے جمعہ کو چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے اور چار سابق چیف جسٹس کے خلاف توہین آمیز ریمارکس معاملہ میں معروف وکیل پرشانت بھوشن کو قصور وار قرار دیا۔
جسٹس ارون مشرا ، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کرشن مراری پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے اپنا حکم سنایا کہ بھوشن کو توہین عدالت کا قصوروار قرار دیا جاتا ہے۔ بنچ کی جانب سے جسٹس گوئی نے ایک مختصر حکم سناتے ہوئے کہا ” بھوشن کو توہین عدالت کا مرتکب پایا گیا ہے۔ عدالت 20 اگست کو ان کی سزا سنائے گی“۔
یاد رہے کہ بنچ نے 5 اگست کو اپنا فیصلہ محفوظ کر رکھ لیا تھا۔ عدالت نے ٹوئٹر پر بھوشن کے دو توہین آمیز ریمارکس پر 9 جولائی کو توہین عدالت کا معاملہ دائر کیا تھا اور 22 جولائی کو انہیں نوٹس جاری کیا تھا۔ ٹوئٹر نے اس معاملہ سے اپنا دامن بچاتے ہوئے بھوشن کے قابل اعتراض ٹوئٹس کو ہٹادیا تھا اور عدالت سے معافی مانگ لی تھی۔
پرشانت بھوشن نے کووڈ 19 وبا کے دور میں مہاجر مزدوروں کی حالت زار سے متعلق درخواستوں پر اعلی عدالت کے فیصلوں پر سخت تنقید کی تھی۔یہ معاملہ 27جون کے اس ٹویٹ سے متعلق ہے جس میں بھوشن نے لکھاتھا”جب مستقبل کا مورخ یہ دیکھنے کیلئے گزشتہ چھ سال پر نظر ڈالے گا کہ کیسے ایمرجنسی کے سرکاری اعلان کے بغیر ہندوستان میں جمہوریت کو کچل دیا گیا تو وہ اس بربادی میں عدالت عظمیٰ کے رول کا خاص ذکر کرے گا اور خاص کر گزشتہ چار چیف جسٹس کے کردارکا“۔