گاندربل//گاندربل سے آٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر تولہ مولہ میں قائم پرائمری ہیلتھ سینٹر میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہونے کے سبب مقامی آبادی گوناگوں مشکلات سے دوچارہے۔ تولہ مولہ میں رہائش پذیر ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی شعبہ صحت کے معاملے میں متعدد دشواریوں کا سامنا کررہے ہیں۔ مقامی لوگوں کاکہنا ہے کہ تولہ مولہ کے مرکزی بازار سے سینٹرل یونیورسٹی کشمیر کے لئے جانے والی رابطہ سڑک پر طبی مرکز قائم کیا گیا ہے جہاں اگرچہ عوام کے اصرار پر دو ماہ قبل دن رات کے لئے ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی تاہم دو ماہ گزرنے کے بعد اب ہسپتال میں تعینات صفائی کرنے والے ملازم رات کو ہسپتال آنے والے مریضوں کا علاج معالجہ کرتے ہیں۔تولہ مولہ کے حیات نگر، موشر پورہ،نوپورہ،تلہ ونہ پورہ،بٹہ پورہ،عیدگاہ کالونی ،وگے پورہ،بنہ پورہ،پیر محلہ، ڈانگر پورہ سمیت دیگر علاقوں میں ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی ،جن کا انحصار اسی طبی مرکز پر قائم ہے ، دو ماہ قبل عوامی وفود کے لگاتار اصرار پر محکمہ صحت نے تولہ مولہ طبی مرکز کو چوبیس گھنٹوں کے لئے کھلا رکھنے کا حکمنامہ جاری کیا جس کے تحت پہلے ماہ دن رات طبی مرکز میں ڈاکٹر دستیاب رہے تاہم پھر ڈاکٹروں نے رات کو ہسپتال میں ٹھہرنا چھوڑ دیا جس کے بعد اب ہسپتال میں تعینات صفائی کرنے والے ملازم رات کو ہسپتال آنے والے مریضوں کا علاج کرتے ہیں۔تولہ مولہ کے مقامی شہری نوید میر نے اس بارے میں کشمیر عظمی کو بتایا کہ مقامی لوگوں کی مسلسل جدوجہد کے بعد محکمہ صحت نے طبی مرکز کو دن رات کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اب وقت گزرنے کے ساتھ ہی اب کبھی کبھار ہی رات کو ڈاکٹر میسر ہوتا ہے جبکہ ہسپتال میں تعینات صفائی ملازم رات کو علاج کرتے ہیں۔ ہسپتال میں رات کو ٹھہرنے والے عملہ کے لئے کوئی معقول انتظام بھی نہیں ہے اور نہ ہی بجلی ہی میسر رہتی ہے جبکہ ہسپتال میں کوئی ایکسرے ٹیکنیشن بھی دستیاب نہیں ہے۔مذکورہ شہری نے کہاکہ ناظم صحت کشمیر سے ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے مداخلت کی درخواست کرتے ہیں تاکہ ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو کسی قسم کی کوئی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔