سرینگر //ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے نے منگل کو وادی میں آئی سی یو بیڈوں اور مختلف اسپتالوں سے ریفر ہونے والے مریضوں کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کیلئے ایک میٹنگ کا انعقاد کیا ۔ میٹنگ میں پرنسپل جی ایم سی سرینگر، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر، انچار ڈی سی سی کشمیر ، وبائی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر طلت جبین اور مختلف شعبہ جات کے سربراہان کے علاوہ پرنسپل جی ایم سی اننت ناگ ، بارہمولہ ، میڈیکل سپر انٹنڈنٹ سکمز اور دیگر اسپتالوں کے منتظمین بھی موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران ڈویژنل کشمیر نے مختلف اضلاع میں کویڈ اور دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کیلئے وینٹی لیٹروں کی دستیابی کا جائزہ لیا ۔ ڈویژنل کمشنرنے تمام افسران کو ہدایت دی کہ وہ تمام وینٹی لیٹروں کا استعمال عمل میں لائیں اور غیر ضروری طور پر مریضوں کو سرینگر کے اسپتالوں میں منتقل نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کی سرینگر منتقلی واحد راستہ ہونا چاہئے اور ایسا تبھی ہونا چاہئے جب متعلقہ ڈاکٹروں کو لگے کہ اب مریض کا علاج اسپتال میں ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے مختلف اسپتال میں وینٹی لیٹروں کا استعمال نہ کرنے کا بھی سنجیدہ نوٹس لیا ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کے ان ضلع سطح افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو مریضوں کیلئے وینٹی لیٹروں کا استعمال نہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے تمام افسران کو خبر دار کیا کہ کورونا وائرس کی نئی ہیت تیاروں کیلئے کوئی بھی موقع فراہم نہیں کرے گی اور اس لئے تمام کویڈ اور نان کویڈ اسپتالوں کو تیار رہنا چاہئے۔انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ مالی اور مادی ماہرین سے کویڈ وارڈوں اور اسپتالوں میں سینٹرل ہیٹنگ نصب کرنے کیلئے منصوبہ تیار کرائیں۔ انہوں نے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر اور پرنسپل جی ایم سیز کو ہدایت دی کہ وہ ائیر کنڈشنروں کا استعمال کریں۔ انہوں نے افسران سے وزیر اعظم کیئر فنڈ سے معصول ہونے والے وینٹی لیٹروں کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی جبکہ انہوں نے تمام ضلع اسپتالوں کو ہدایت دی کہ وہ ڈاکٹروں کو آئی سی یو ٹیکنالوجی میں خصوصی ماہرت حاصل کرنے کیلئے ڈاکٹروں کو جی ایم سی سرینگر اور رعناواری اسپتال بیجے جہاں انہیں تربیت فراہم کی جائے گی۔