ترہگام میں فوج کے ہاتھو ں شہری کی مار پیٹ

کپوارہ//ترہگام میں فوج کے ہاتھو ں شہری کی مبینہ مار پیٹ کے خلاف لوگو ں نے احتجاجی مظاہرے کئے ۔ایک روز قبل اسی علاقہ میں فوج نے ایک شہری کی نجی گا ڑی کو نقصان پہنچایا تھا۔ترہگام میں اس وقت حالا ت کشیدہ ہوگئے جب فوجی کانوائے کے دوران اہلکارو ں نے شہری کو ان کی ذاتی گاڑی فوری طور ایک طرف کھڑا نہ کرنے پر مار پیٹ کی ۔ محمد اسلم شیخ نامی ساکن شیخ پورہ ترہگام گھر سے نکل کر جو ں ہی کپوارہ کرالہ پورہ شاہراہ پر پہنچاتو ا س دوران فوج کی کانوائے وہا ں سے گزری ۔محمد اسلم شیخ کا کہنا ہے کہ جوں ہی میں نے اپنی گاڑی سڑک کے کنارے پر کھڑا کرنے کی کوشش کی تو کانوائے سے آگے چلنے والی گا ڑی سے فوجی اتر گئے اور مجھے مارا پیٹااور گا ڑی کو نقصان پہنچایا۔ فوج اور احتجاجیوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس کے بعد فوج نے احتجاجیو ں پربراہ راست بندوقیں تان دیں تاہم فوجی آفیسر بروقت وہاں پہنچ گیااور بندوقوں کا رخ اوپر کی طرف موڑ دیا اور ایک بڑے حادثہ کو ٹال دیا ۔فوج کی فائرنگ سے پورے قصبہ میں افرا تفری مچ گئی ۔ تاہم پولیس فوری طور وہا ں پہنچ گئی اور احتجاجی مظاہرین کو یقین دلایا کہ معاملہ کی نسبت تحقیقات کی جائے گی جس کے بعد مظاہرین پر امن طور منتشر ہوئے اور وہا ں کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔ ترہگام کے معزز شہریوں نے ایس ایچ او ترہگام سے کہا کہ اگر حالات پر امن تھے تو فوج کو فائرنگ کرنے کی کیا ضرورت پڑی اور قصور وار فوجیو ں کو سز ا دی جائے ۔اس حوالہ سے ڈی ایس پی ہیڈ کواٹر نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ ترہگام کے معزز شہریو ں سے پولیس کی بات چیت ہوئی اور انہیں یقین دلایا کہ آئندہ ایسا کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آے گا اور معاملہ کو افہام و تفہیم کے ذریعے حل کیا گیا ۔