ترک صدر کا دورہ آذربائیجان ہزاروں آرمینیائی شہری کاراباخ سے فرار

 عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک

یریوان// ترک صدر رجب طیب اردگان کے اپنے اتحادی کی حمایت میں آذربائیجان کے دورے کے موقع پر ہزاروں ا?رمینیائی باشندے نگورنو کاراباخ سے فرار ہوگئے۔آذربائیجان کی فوج نے گزشتہ ہفتے آرمینیائی افواج کو 24 گھنٹے کی ایک جھڑپ میں شکست دی، جس سے علیحدگی پسند حکام کو ہتھیار ڈالنے اور تین دہائیوں کی علیحدگی پسند حکمرانی کے بعد آذربائیجان میں ناگورنو کاراباخ پر بات چیت شروع کرنے پر مجبور کر دیا۔آذربائیجانی حکام اور علیحدگی پسندوں کے نمائندوں کے درمیان بات چیت کا دوسرا دور گزشتہ ہفتے ہونے والی افتتاحی میٹنگ کے بعد منگل کو خوجالی میں شروع ہوا۔جبکہ آذربائیجان نے خطے میں نسلی آرمینیائی باشندوں کے حقوق کا احترام کرنے اور 10 ماہ کی ناکہ بندی کے بعد سپلائی بحال کرنے کا عہد کیا، بہت سے مقامی باشندوں نے انتقامی کارروائیوں کا خدشہ ظاہر کیا اور کہا کہ وہ آرمینیا جانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔آرمینیائی حکومت نے کہا کہ پیر کی دوپہر تک 4,850 ناگورنو کاراباخ کے باشندے آرمینیا فرار ہو گئے تھے۔آرمینیائی شہر کورنیڈزور میں ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرنے اور سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اپنا نام بتانے سے انکار کرنے پر انخلا کرنے والے نے بتایا کہ ایک ڈراو?نا خواب تھا۔ بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ گاوں پر شدید گولہ باری کی گئی۔ گاوں میں تقریباً کوئی بھی نہیں بچا ہے۔ ماسکو نے کہا کہ نگورنو کاراباخ میں روسی امن دستے انخلاء￿ میں مدد کر رہے ہیں۔آذربائیجان کی وزارت دفاع نے پیر کو کہا کہ اس کے دو فوجی ایک روز قبل اس وقت مارے گئے جب ایک فوجی ٹرک بارودی سرنگ سے ٹکرایا۔ اس نے اس علاقے کا نام نہیں بتایا جہاں دھماکہ ہوا۔