انقرہ//ترک صدر رجب طیب اِردوان نے وزیر داخلہ کا استعفی ٰنامنظور کردیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق سلیمان صویلو نے جمعہ کے روز ملک کے 31 شہروں میں مناسب مہلت دیے بغیر اچانک کرفیو نافذ کردیا تھا، جس کی وجہ سے شہریوں کو خریداری یا نقل و حرکت کے لیے محض 2 گھنٹوں کا وقت ملا تھا اور کاروباری و خریداری مراکز میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا تھا۔ بعد ازاں وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے کہا کہ وہ اس کرفیو کے فیصلے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال کی ذمے داری قبول کرتے ہیں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تاہم صدر رجب طیب اِردوان نے ان کا استعفٰی منظور کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اتوار کی شب ایوان صدر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں فوجی انقلاب کی آخری ناکام کوشش کے بعد سے آج تک وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے جو اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، ان کے پیش نظر ہم ان کا استعفیٰ مسترد کرتے ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن کی پیپلز ری پبلکن پارٹی کے سربراہ کمال قلیچ دار اولو نے ایک ٹی وی بیان میں کہا ہے وزیر داخلہ کی جانب سے کیا گیا اقدام دراصل اچھی نیت سے کیا گیا ایک اہم فیصلہ تھا، جس کا مقصد کورونا کی وبا کے پھیلاؤ کی رفتار کو سست بنانا ہے۔
ترکی میں وزیرداخلہ کا استعفیٰ مسترد
