ترال//جنوبی کشمیر کے سب ڈویژن ترال کے اکثردیہی علاقوں میںقائم سرکاری تعلیمی اداروں میں طلاب کی ایک بڑی تعداموجود ہونے کے باوجود دو ماہ سے زیادہ وقفہ گزرجانے کے بعد تاحال متبادل عملہ نئی جگہوں پر حاضر نہیں ہو اہے ۔مختلف علاقوں سے آئے ہوئے عوامی وفود نے کشمیر عظمی کو بتایاکہ اگر چہ سرکار نے تعلیمی میعار کو بہتر بنانے کے لئے تبدیلیاں عمل میں لائیںتاہم ترال کے بیشترتعلیمی اداروں سے وہاںپہلے سے موجود عملہ کو تبدیل کر کے نئے اساتذہ کو ان کی جگہ تعینات کرنے کے احکامات صادر کئے ہیںلیکن بیشتر مقامات پر تاحال متبادل عملہ نا معلوم وجوہات کی بناء پر سرکاری احکامات پر عمل پیرا نہیں ہوئے ہیں۔ زون لرگام کے تحت آنے والے گورنمنٹ ہائی سکول نارستان جہاں 6اساتذہ کو تبدیل کیا گیا ہے اور ان کے بدلے صرف 3 اساتذہ تعینات کئے گئے وہاںزیر تعلیم 160 سے زیادہ بچوں کوپڑھانے کے لئے سائنس اور ریاضی کے علاوہ دیگر مضامین پڑھانے والے استاد موجود نہیں ہیں۔ ادھر گورنمنٹ مڈل سکول گتروترال میں تبدیل شدہ عملے کے بد لے تعینات کئے گئے کچھ اساتذہ مذکورہ سکول میںتاحال تعینات نہیں ہوئے ہیں اسی طرح زون ترال کے تحت آنے والے گورنمنٹ ہائی سکول لعلپورہ کہلیل ترال میں200طلاب زیر تعلیم ہیںاور ان کو پڑھانے کے لئے صرف 8اساتذہ تعینات ہیں جبکہ ادارے کے نصف درجن کے قریب اساتذہ کو تبدیل کیا ہے کیا گیا ہے لیکن متبادل جگہ پر تعینات نہ کرنے کی وجہ سے ادارے میں بچوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ زون لرگام کے تحت آنے آنے والے گورنمنٹ ہائیر سکنڈری سکول لرگام میںاسی طرح کے تبدیلوں سے زیر تعلیم بچوں خاص کر سائنس کا ایک ہی استاد ہائر سکنڈری سکول میں موجود نہ ہونے سے بچوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔زرائع سے معلوم ہوا مذکورہ تعلیمی اداروں کے اساتذہ نے تبدیلی کے بعد اثر ورسوخ کا استعمال کر کے اپنی تبدیلی من پسند جگہوں پر کی ہیں جس کی وجہ سے طلاب کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جہاں مضامین کی اہمت اور مجبوری کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔اس حوالے سے اگر چہ چیف ایجو کیشن آفسر پلوامہ نے کشمیر عظمی کوحال ہی میں عملے کی کمی کا اعتراف کر کے یقین دلایا تھا کہ وہ دو روز کے اندر اندر وہ علاقے کا از کود دورہ کریں گے تاہم تاحال کوئی بھی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے جس کی وجہ سے آبادی میں ناراضگی پا ئی جا رہی ہے ۔
ترال میں محکمہ تعلیم کا حال بے حال
