ترال میں فورسز پر پتھرائو،شلنگ سے خاتون زخمی

ترال+سوپور // ترال بس اسٹینڈ میںنوجوانوں نے فورسز کی ایک پارٹی پر پتھرائوکیا،جس دوران فورسز اہلکاروں نے شلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون شدید مضروب ہوئی۔ ادھر سوپو میں 25جنوری کو ہوئے گرینیڈ حملے میں مبینہ طور پرملوث 3افرا د کی گرفتاری کا دعوی کیا گیا ہے۔ترال میںسنیچربعد دوپہر فورسز کی ایک پارٹی بٹہ گنڈ اور دیگر کئی علاقوںمیں چھاپہ ڈالنے کی غرض سے جا ری تھی، جب فورسز کی گاڑیاںبس اسٹینڈ کے قریب پہنچیں تو نوجوانوں نے ان پر پتھرائو کیا ۔تاہم فورسز اہلکاروں نے کوئی جوابی کارروائی نہیں کی۔لیکن جب فورسز کی گاڑیاں واپس آگئیں تو بس سٹینڈ میں ان پر پھر سے سنگباری کی گئی جس کے جواب میں فورسز نے ہوائی فائرنگ اور شلنگ کی۔اس موقعہ پر یہاں افرا تفری مچ گئی۔اس دوران دکاندار اپنی دکانیں کھلیں چھوڑ کر فرار ہوئے ۔ تاہم واقعہ میں بس اسٹینڈ میںموجود ایک خاتون دلشادہ اختر زوجہ جاوید احمد ریشی ساکن ترال پائین شل لگنے سے زخمی ہوئی،جس کو ابتدائی علاج معالجے کے لئے فوری طورایس ڈی ایچ ترال لیاگیا جہاں سے اسے  سرینگر منتقل کیا گیا۔ اسکی آنکھ میں زخم آیا ہے۔4بجے کے قریب صورتحال پھر معمول پر آئی۔ادھر سوپور پولیس نے 25جنوری کی شام گرینیڈ معاملے میں 3نوجوانوں کے ملوث ہونے کا دعوی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا۔پولیس بیان کے مطابق نامعلوم جنگجوئوں نے جنوری25کو سوپور میںسی آر پی ایف بنکر پر گرینیڈ پھینکا تھا۔ کیس درج کرکے تحقیقات کے دوران  غلام قادر راتھر ساکن تارزو،اعجاز احمد خان ساکن نسیم باغ اور اْویس خالد ڈار ساکن نگین باغ سوپور کو شک کی بنیاد پر حراست میںلیا گیا۔ پوچھ تاچھ کے دورا ن گرفتار شدگان نے انکشاف کیا کہ وہ جیش محمدجنگجوتنظیم سے وابستہ ہیں جنہوں نے انہیں2 گرینیڈ فراہم کئے تھے جن میں سے ایک کو پھینکا گیا جب کہ دوسرے کو ضبط کر لیا گیا۔