ترال میں تیز آندھی سے درجنوں تعمیرات کی چھتیں اُڑ گئیں

پلوامہ//ترال میں تیز آندھی کی وجہ سے درجنوں مکانات کے چھت اڑ نے کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں درخت اکھڑ نے کے ساتھ ساتھ بجلی کے ترسیلی نظام کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ انتظامیہ کی جانب سے سروے ٹیموں کو زمینی صورت حال اور نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے روانہ کیا گیا ہے۔ جنوبی کشمیرکے باقی علاقوںکے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ کے کئیعلاقوں میںجمعہ کو آئی تیز آندھی کی وجہ سے درجنوں تعمیرات کے چھت ہوا میں اڑنے سے متعدد تعمیراتی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے جس کے دوران پنیر جاگیر ،بسمئی ،بگمڈ کار ملہ ،نارستان ،ڈاڈسرہ،ترال ،بٹنور ووغیرہ علاقوں میں تعمیراتی ڈھانچوں کے چھت ہوا میں اڑ گئے جبکہ علاقے میں دو سرکاری سکولوں کے کھانا بنانے والے شیڈوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ درختوں کی ایک بڑی تعداد جگہ جگہ پر اکھڑ گئے ہیں جسکی وجہ سے متعدد مقامات پر ٹریفک کی نقل وحرکت میں کافی دیر تک رکاوٹ پڑی ہے تاہم انتظامیہ نے سڑکوں پر گرے تمام درختوں کو فوری طور ہٹا کر سڑکوں کو قابل آمد رفت بنا لیا ہے تاہم ترال کے اکثر دیہی علاقوں میں درخت بجلی کے ترسیلی لائنوں پر گر گئے ہیں جس کی وجہ سے بجلی کا ترسیلی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے ۔ محکمہ کے ذرائع نے بتایا کہ تمام علاقوں میں عملے کو کام پر لگایا گیا ہے جہاں ترسیلی نظام ٹھیک ہوا وہاںبجلی سپلائی بحال کی گئی ہے تاہم ترال اور تحصیل آری پل کے اکثر علاقوں سے مقامی لوگوں نے شکایت کی ہے کہ آج شام تک بھی بجلی کی سپلائی بحال نہیں کی گئی ہے اسی دوران انٹطامیہ کی جانب سے فیلڈ عملے کو نقصان کا تخمینا اور سروے کیلئے تمام دیہات سے رپوٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ نقصان کا تخمینہ لگایا جائے۔