اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کی تحصیل چلی پنگل میں تحصیلدار و بی ڈی او جکیاس کی آسامیاں خالی ہونے پر عوام نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سرکار پر بھید بھاؤ کا الزام عائد کیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق 2014 میں تحصیل چلی پنگل و بی ڈی او دفتر جکیاس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے لیکن تب سے اب تک صرف چار بار مستقل تحصیلدار تعینات کئے گئے اور زیادہ تر اضافی چارج دے کر ہی کام چلایا گیا۔ بھلیسہ یونائٹڈ فرنٹ کے چیئرمین محمد حنیف ملک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دس پنچائتوں پر مشتمل تحصیل چلی پنگل و بی ڈی او دفتر جکیاس میں دونوں افسران کی کرسیاں کئی عرصے سے خالی ہیں جس کے نتیجے میں عوامی و سرکاری کام کاج بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں متعدد بار اعلی حکام سے رجوع کیا لیکن کوئی عملی اقدامات نہیں کئے گئے۔ سابق ممبر پنچائت عبدالطیف بٹ نے کہا کہ تحصیلدار و بی ڈی او کی عدم موجودگی سے سینکڑوں نفوس پر مشتمل آبادی کا مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ پنگل کو شروع سے ہی سیاسی بھید بھاؤ کا نشانہ بنایا گیا اور اس تحصیل میں موجود بیشتر سرکاری ادارے غیر فعال بن گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ایچ سی جکیاس میں ڈاکٹروں و بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے بھی عوام پریشان ہے اور علاقہ میں بجلی نظام بھی درست نہیں ہے ۔سماجی کارکن محمد یاسین بٹ نے بھی تحصیلدار و بی ڈی او کی خالی پڑی کرسیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں محکمہ دیہی ترقی کے تحت کافی عرصہ پہلے مختلف اسکیموں کے تحت ہوئے کاموں کی اجرت سے لوگ محروم ہیں وہیں معمولی کام سے غریب عوام کو کئی کلومیٹر سفر کرنا پڑتا ہے انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے تحصیلدار چلی پنگل و بی ڈی او جکیاس کی مستقل تعیناتی و ڈاکٹروں و بنیادی ڈھانچے کی کمی کو دور کرنے کی مانگ کی ہے۔