سرینگر//نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان حسنین مسعودی نے کوروناوائرس کے پھیلائوکیلئے تبلیغی جماعت کو ’منتخب طورنشانہ‘بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوروناکو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔مسعودی نے کہا کہ ہرکوئی تبلیغی جماعت کے پیچھے پڑا ہے جبکہ اس بات کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جاتی کہ دہلی اور ملک بھر میں ہرقسم کی سرگرمیاں جاری تھیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کئی تقاریب اور پروگرام ہوئے لیکن صرف ایک تنظیم کی ایک تقریب کو ’’منتخب طورنشانہ‘‘بنایا جارہا ہے ۔اننت ناگ کی پارلیمانی نشست کے رکن پارلیمان نے کہا کہ وہ سماجی دوریوں کی اہمیت سے انکارنہیں کرتے لیکن یہ انصاف نہیں ہے کہ ایک تنظیم کو کروناوائرس پھیلانے کیلئے موردالزام ٹھہرایا جائے جبکہ اُس وقت دیگر سماجی اور سیاسی اجتماعات بھی ہورہے تھے.۔انہوں نے مزیدکہا ’’ ہم کیوں ایک تقریب کونشانہ بنارہے ہیں ؟پارلیمنٹ کااجلاس ہورہاتھا،صدر جمہوریہ نے ایک ناشتے کا اہتمام کیا،مدھیہ پردیشن میں حکومت بنائی جارہی تھی اور اترپردیش میں رام نومی منائی جارہی تھی ۔یہ ناانصافی ہے کہ تبلیغی جماعت پرالزام عاید کیاجائے‘‘ ۔مسعودی نے کہا ’’ اگر ہم سماجی اجتماعات سے گریز کی بات کررہے ہیں،پارلیمنٹ کو بھی ملتوی کیا جانا چاہیے تھااورصدرجمہوریہ کی ناشتے کی دعوت کو بھی منسوخ کیا جاناچاہیے تھا‘‘۔
تبلیغی جماعت کو نشانہ بنانا مذموم: حسنین مسعودی
