سرینگر // پیر پنچال کے آر پار سوموار کو ایک بار پھر بالائی علاقوں میں تازہ برف باری ہوئی جبکہ شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر میدانی علاقوں میں دن بھر وقفے وقفے سے بارشیں ہوتی رہیں جس کے سبب ایک بار پھر جموں سرینگر شاہراہ گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند ہوئی۔ جبکہ گریز ، کرناہ ، کیرن اور مژھل کی رابطہ سڑکیں ہنوز گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند پڑی ہیں ۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح سے موسم میں بہتری آئے گئی ۔سوموار کی صبح وادی میں موسم ابرالودہ ہوا جس کے ساتھ ہی بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری اور میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئیں اور یہ سلسلہ شام دیر گئے تک جارہی رہا ۔بارشوں کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ ایک مرتبہ پھر گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند ہوئی ہے ۔بانہال سے محمدتسکین نے بتایا کہ کھار پورہ اور پنتھیال میں گر آئی تازہ پسیوں اور پتھروں کی وجہ سے سڑک ایک بار پھر بند ہو گئی ہے تاہم حکام کی جانب سے بحالی کا کام بھی شدمد سے جاری ہے ۔ٹریفک حکام نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ سوموارکے روز شاہر اہ پر سرینگر سے جموں گاڑیوں کو چلنے کی اجازت تھی لیکن مسلسل بارشوں کی وجہ سے سوموار کو بعد دوپہر ایک بجے رامبن اور بانہال کے درمیان کئی مقامات پر پسیوں اور پتھروں کے گرنے کا سلسلہ شروع ہوا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت سوموار کی شام سات بجے تک بھی بند تھی تاہم پنتھیال کے مقام گرتے پتھروں میں ٹھرائو کے بعد وہاں درماندہ پڑے ٹریفک کو دوبارہ بحال کیا گیا ہے جبکہ بانہال کے نزدیک کھارپورہ میں سڑک کی بحال کا کام شام دیر تک جاری تھا۔ ڈی ایس پی ٹریفک نیشنل ہائے وے بانہال پردیپ سنگھ سین نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ پیر کی دوپہر بعد شاہراہ کے بند ہونے سے پہلے تک سینکڑوں کی تعداد میں مال اور مسافر گاڑیوں نے دونوں طرف سے اپنی اپنی منزلوں کی راہ لی لیکن ڈیڑھ بجے کے قریب بانہال کے کھارپورہ علاقے میں اور مکرکوٹ کے پنتھیال کے مقام تازہ پسیوں کے گر انے کی وجہ سے شاہراہ بند ہو گئی ۔ اس دوران جواہر ٹنل اور بانہال کے کھڑی ،مہو منگت ،گول ، پتنی ٹاپ اور کدھ کے علاقوں میں تازہ برفباری ہوئی ہے جس کی وجہ سے وادی چناب کے علاقوں میں سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوا ہے اور پہلے ہی برف سے ڈھکے علاقوں میں عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ادھر وادی کے بڈگام ، شوپیاں ، پلوامہ ، کولگام ، اننت ناگ ، بارہمولہ ، گاندربل ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ اور کپوارہ میں بھی شام دیر گئے تک بارشوں کا سلسلہ جاری تھا ۔
گاندربل سے ارشاد احمد کے مطابق سرحدی علاقہ گریز میں سوموار کی صبح آٹھ بجے سے تازہ برفباری شروع ہوئی جس وجہ سے تین انچ تازہ برفباری ریکارڈ کی گئی گریز کے ون،اچھورہ،بکتور،کنزل ونہ،سمیت دیگر علاقوں میں ابھی بھی دو سے تین فٹ برف موجود ہے جس کے سبب لوگوں کو عبور ومرور میں بھی سخت دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ کشمیر عظمی نے جب ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ شہباز مرزا سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ موسم میں بہتری آنے کی صورت میں ہیلی کاپٹر سروس چلائی جائے گی ۔بانڈی پورہ سے عازم جان کے مطابق چھانہ دجی گجر بستی بانڈی پورہ حالیہ برف باری اور پسیاں گرنے سے تحصیل اور ضلع ہیڈکوارٹر سے منقطع ہے جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔کنگن سے غلام نبی رینہ کے مطابق وہاں بالائی علاقوں میں برف باری اور میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئی ہیں ۔کنگن کے ،کلن، سونمرگ، زوجیلار، گنڈ، گگن گیر میں بعد دوپہر سے شدید برفباری کا سلسلہ شروع ہو گیا جسکی وجہ سے سڑک پر پھسلن پیدا ہونے کی وجہ سے چھوٹی گاڑیوں کو چلنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔اس طرح گنڈ میں تین انچ، کلن چار انچ، گگن گیر 4 اینچاور سونہ مرگ میں 6انچ ریکارڈ کی گئی ۔ادھر گلمرگ اوڑی اور دیگر بالائی علاقوں میں بھی تازہ برف جمع ہوئی ہے ۔کپوارہ سے اشرف چراغ کے مطابق ضلع کے بالائی علاقوں میں ایک بار پھر تازہ برف باری کا سلسلہ شروع ہوا ہے جو شام دیر گئے تک جاری تھا جبکہ میدانی علاقوں میں دن بھر وقفے وقفے سے بارشیں ہو رہی تھی ۔تازہ برف باری کے سبب ایک بار پھر کرناہ کپوارہ شاہراہ گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند ہو گئی ہے جبکہ کیرن ، مژھل اور بڈنمل کی سڑکیں مسلسل 50روز سے ضلع ہیڈکواٹر سے منقطع ہیں جس کے سبب لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔
محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر مختار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وادی میں مغری ہوائیں داخل ہوئیں تھی جس کے سبب وادی کے بالائی اور میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ آج سے موسم میں بہتری آئے گئی تاہم انہوں نے کہا کہ 14مارچ کو ایک بار پھر وادی کے صرف بالائی علاقوں میں ہلکی بارش یا پھر برف باری ہونے کا امکان ہے اور اس کے بعد 18مارچ تک وادی میں موسم ٹھیک رہے گا ۔