تاریخی و ثقافتی ورثہ زندہ کرنا ترجیح

بلال فرقانی
ڈل جھیل کی بحالی کیلئے’اتھواس‘ مہم کا افتتاح

 جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے مجموعی طور پر موجودہ دور کو سنہری قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو پہلے نہیں ہورہا تھا وہ اب ہونے جارہا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے سنیچر کو ڈل جھیل کی بحالی کیلئے شہریوں اور حکام کے درمیان ایک منفرد شراکت داری ’اتھواس‘ کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ماحولیاتی ورثے کی ترقی اور تحفظ کے لیے کمیونٹی کی موثر شرکت ضروری ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ پچھلے دو برسوںمیں ڈل جھیل کو صاف کرنے اور جموں و کشمیر میں دیگر آبی ذخائر کے تحفظ کیلئے کوششیں شروع کی گئی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار ڈل جھیل کو صاف کرنے کیلئے سرگرم عوامی شرکت کے ساتھ ایک کامیاب مہم چلائی جا رہی ہے۔ “گزشتہ سال شروع کی گئی گھاس پھوس کاٹنے کی مہم بہت کامیاب رہی۔ اب ہم موجودہ بیڑے میں صفائی کی نئی مشینیں شامل کریں گے اور 60,000 مربع میٹر کے علاقے کو بحال کرنے کے لیے مغربی جانب ڈریجنگ کا کام شروع کریں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے زور دیا”ہمارا مقصد جموں و کشمیر کے تاریخی اور ثقافتی ورثے کو زندہ کرنا ہے اور یہاں کی جھیلیں اس ورثے کا انمول حصہ ہیں”۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ تین دہائیوں سے خوشحال سر ،جھیل سوکھ کر سیوریج کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی تھی اور انتظامیہ اور عوام کی اہم شراکت داری کے بعد ہی جھیل کو از سر نو بحال کر کے اس کی اصل شکل میں واپس لایا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”اس سال، ہمارا مقصد UT کے مختلف حصوں میں 3600 آبی ذخائر کو بحال کرنا ہے۔ میں تمام اسٹیک ہولڈرز، PRIs اور محکموں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مشترکہ کوششوں کے ساتھ ہماری قدرتی دولت کو بچانے کے عزم کے ساتھ ہاتھ جوڑیں”۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند مہینوں کے دوران 80 لاکھ سیاحوں نے جموں وکشمیر کی سیر کی ، جس سے گذشتہ20 برسوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں، 3500شکارے ڈل جھیل میں ہر روز موجود رہتے ہیں، اور پروازوں کے آپریشنز نے بھی تمام سابقہ ریکارڈوں کو توڑ دیا ہے، یہ کشمیر کی تاریخ کا سنہرا دور ہے۔ان کا کہنا تھا’’گذشتہ چند مہینوں کے دوران 80 لاکھ سیاح وارد کشمیر ہوئے ہیں جو پچھلے دس بیس برسوں کے دوران ایک ریکارڈ تعداد ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ یہاں کے تمام ہوٹلوں کی بکنگ ہوئی ہے اور ملک کی باقی ریاستوں کے لوگوں کو سری نگر کی ہوائی ٹکٹ ملنا مشکل بن گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جھیل ڈل کو گذشتہ کئی دہائیوں سے صاف نہیں کیا گیا تھا اور یہ اتنا صاف کبھی نہیں تھا جتنا آج ہے اور اس کا اعزاز انتظامیہ اور مقامی لوگوں کو جاتا ہے۔ ادھر سرکاری ذرائع کے مطابق مارچ میں قریب ایک لاکھ 80 ہزار سیاح وادی کے حسین نظاروں سے محظوظ ہوئے جو گذشتہ ایک دہائی کے دوران ایک ریکارڈ ہے۔سیاحوں کی تعداد میں درج ہو رہے غیر معمولی اضافے کے پیش نظر سرینگر ہوائی اڈے پر روزانہ قریب 92 پروازیں آپریٹ ہو رہی ہیں جن میں روز آٹھ سے نو ہزار سیاح وارد وادی ہوجاتے ہیں۔ سرینگر اور وادی کے سیاحتی مقامات جیسے گلمرگ، پہلگام وغیرہ میں تمام ہوٹلوں کی بکنگ ہوئی ہے جبکہ دیگر گیسٹ ہاؤسز اور ہاؤس بوٹس بھی گنجائش کے مطابق بھرے ہوئے ہیں۔محکمہ سیاحت کے ذرائع کے مطابق رواں سیزن کے دوران اب تک زائد از تین لاکھ سیاح دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ دس برسوں میں پہلی بار امسال سیاحوں کی اتنی بڑی تعداد وارد وادی ہوئی ہے۔ اپریل کے پہلے ہفتے کے دوران زائد از 58 ہزار سیاح وادی کی سیر کو پہنچ گئے۔

 

 

 

 

پٹن میں ’’ صحیح راستہ ‘‘ پروگرام

منوج سنہا کا نوجوانوں سے خطاب

فیاض بخاری

بارہمولہ//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پٹن میں چنار کور کے ذریعہ منعقدہ ’’ صحیح راستہ ‘‘ پروگرام میں شمالی کشمیر کے سینکڑوں نوجوانوںاور شہریوں سے خطاب کیا ۔ اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نوجوان ذہن امن ، بے لوث خدمت اور معاشرے کی ترقی کے نظریات کی طرف فطری کشش رکھتے ہیں اور جموں و کشمیر انتظامیہ نے نوجوان آبادی کی امنگوں کو پورا کرنے کیلئے معاون انفراسٹرکچر ، اسکیمیں اور پالیسیاں بنانے کیلئے بہت سے اقدامات کئے ہیں ۔انہوںنے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے پاس بہترین انسانی وسائل اور ایک ساز گار آبادیاتی پروفائل کا ایک بڑا ذخیرہ ہے ، جسے انڈیا انک کی طرف سے زیادہ سے زیادہ توجہ مل رہی ہے ، جو یو ٹی کے معاشی منظر نامے کو تبدیل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ انڈر گراؤنڈ اور اوور گراؤنڈ انتہا پسندانہ نظریاتی مہم کو ناکام بنانا ضروری ہے جو ہمارے نوجوانوں کو گمراہ کرنے میں ملوث ہے ۔ ’’ صحیح راستہ ‘‘ پروگرام کو زندگی بدلنے والا عمل قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ نوجوانوں کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کا ایک موقع ہے جو انہیں ایک نیک اور کامیاب زندگی گذارنے کا صحیح راستہ دکھاتا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 2019 سے پہلے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو چند مفاد پرستوں نے جان بوجھ کر مواقع سے محروم کر دیا تھا ۔

 

۔ 8ویں صدی کے ورثے

لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا

نیوز ڈیسک

سرینگر // لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کی شام چنار کور کے ذریعہ بادامی باغ چھاؤنی میں 8ویں صدی کے ورثے کے مقام’چنار داروہر‘کا دورہ کیا۔دفاعی ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ وراثت کے تحفظ کے اس منصوبے میں دو بڑی یک سنگی چٹان کے شیولنگوں، 7 گندھارا طرز کے مجسمے، اور یک سنگی مجسمے کے پیروں کی ایک بڑی چٹان کی تراش خراش کی شکل میں دوسری صدی کے کئی کھدائی شدہ مجسمے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اپریل سے جولائی 2021 تک، کشمیر میں مقیم ہندوستانی فوج کی15ویں کور نے کھدائی شدہ مجسموں کو مستعدی سے بحال کیا، ان کی نمائش کیلئے ایک تھیم والا ہیریٹیج پارک بنائی، اور ایس پی ایس میوزیم، سر نگر کی تکنیکی مدد سے1926کے تاریخی مقام کی کھدائی کی گئی اور 7 مزید پتھروں کے مجسموں کی تراشیدہ نقلیں دوبارہ بنائیں۔ پی آرائو ڈیفنس نے مزیدکہاکہ جمعہ کی شام یہاں منعقدہ تقریب کی صدارت لیفٹیننٹ گورنر نے کی جنہوں نے چنار کور کی جانب سے’ چنار داروہر‘میں قدیم پاندریٹھن یک سنگی6ویں صدی کے چٹانوں کے مجسموں کی تحقیق، بحالی اور تجدید کے ذریعے کیے گئے مثالی تحفظ کے کام کی تعریف کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ قومی یادگاری اتھارٹی نے چنار کور کی اس کاوش کو ملک بھر میں ثقافتی ورثہ کے تحفظ کا کام کرنے والی کسی بھی ایجنسی کو پہلی مرتبہ تعریفی ایوارڈ کے ذریعے تسلیم کیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہاکہ اس طرح کی انمول میراث ہماری زندہ تہذیبی ورثے، ہماری ثقافتی اور تاریخی روایات کا ایک لازمی حصہ ہے۔