بشیر اطہر
جب اُفق انسانیت لرزہ خیز تھی، جب انسان کے دلوں میں وسوسہ تھا، بے پردگی عام تھی، جب اخلاقیات کا جنازہ نکل چکا تھا،اْفتادگی نے انسانیت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا ،لڑکیوں کو زندہ درگور کیا جاتا تھا، مسخرہ پن عام تھا، تب رحمت الٰہی برجستہ آئی اور اپنی رحمت بصورتِ پیغمبر اکرم حضرت محمدؐ سے اس ارض بے برگ ونوا کو فیضیاب کرکے شکستہ دلوں کو دوام بخشا اور آدم کے اولادوں کے دکھ، درداور پریشانیوں کو دور کیا۔ اگرچہ ولادتِ فخر کائنات حضرت محمدؐسے پہلے انسانیت کا بیڑا غرق ہوچکا تھا مگر اب خزینہ رحمتؐ نے اس ڈوبتی ہوئی نائو کو پار لگاکر آپسی بھائی چارے، محبت اور اخوت کو پروان چڑھایا۔ سمندر کی لہریں خوشیوں سے جھوم اْٹھیں،جن راستوں سے اکیلی لڑکیوں کا نکلنا محال ہوچکا تھا، ان راستوں سے اب رحمت کے پھول برس رہے تھے ،لڑکیوں کو زندہ دفن کرنے کے بجائے لوگ ان سے پیار کرنے لگے، لوگ تبدیلیاں دیکھ کر کہنے لگے کہ یہ کیا ہوگیا ہے؟ کیوں انسان اور بھیڑیے ایک ساتھ چل رہے ہیں؟ کیوں زمین سے خوشبو کے فوارے پھوٹ رہے ہیں؟ کیوں آسمان کے تارے خوشی سے جھوم رہے ہیں؟ گویا ہر ذرہ نے کسی کے آمد کی اطلاع دے۔
حضرت جبریل امین نے پیغمبر اکرمؐ کے پاس آکر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو عالمین کیلئے رحمت بناکر بھیجا…… پس یہاں یہ نہیں کہا گیا کہ صرف مسلمانوں کیلئے بلکہ عالمین کیلئے، عالمین میں جو بھی ذرہ موجود ہے ان کیلئے رحمت، انسانوں کیلئے رحمت،حیوانات کیلئے رحمت، سورج، چاند، تاروں، ستاروں کیلئے رحمت۔یعنی وجہ تخلیق ارض وسما ہمارے آخری نبی حضرت محمد مصطفی ؐ ہیں۔ آپؐ مفلسوں کے فریاد رس ہیں۔اگر آپ نہیں ہوتے تو یہ دنیا بھی نہیں ہوتی۔ اس کی تائید میں بھی قرآن فرماتا ہے اگر آپؐ اس دنیا میں تشریف نہ لاتے ، تو دنیا کا وجود نہ ہوتا۔اس لئے یہ واضح ہے کہ بنی نوع انسان بھی اْسی کی بدولت اپنی زندگی بسر کررہے ہیں مگر پہلے کی طرح (آپؐ کی ولادت سے پہلے) آج ہم بھی آپؐ کے فرمودات پر عمل پیرا ہونے کے بجائے ان سے منحرف ہورہے ہیں اور ملکوتی پیغام کو نعوذ باللہ قصہ کہانیاں سمجھ کر نسیانی کے موقف ہورہے ہیں ۔ہم(مسلمانوں) میں آج کل کون سی صفت ایسی موجود ہے جس کی وجہ سے انسانیت کا سر فخر سے بلند ہواور دنیا یہ کہے کہ یہ اسی پیغمبر کے پیروکارہیں جس پیغمبر نے دنیا کو ظلمات سے نکال کر نور کی طرف لے لیا۔اس لیے کوشش کریں کہ اپنے آپ کو بہترین ثابت کرنے کیلئے پیغمبر آخرالزمان حضرت محمدؐ کے فرمودات پر عمل پیرا ہوجائیں ۔اسی میں دنیا وآخرت کی بھلائی ہے۔
فون نمبر۔7006259067
(مضمون میں ظاہر کی گئی آراء مضمون نگار کی خالصتاً اپنی ہیں اور انہیں کسی بھی طور کشمیر عظمیٰ سے منسوب نہیں کیاجاناچاہئے۔)