عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی کے عروج کے لیے نیشنل کانفرنس کو ذمہ دار ٹھہرانے کے بی جے پی لیڈر ترون چُگ کے حالیہ بیان کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے الزام کو بے بنیاد قرار دیا۔ گپتاشیر کشمیر بھون، جموں میں سردار جتندر سنگھ لکی کی طرف سے منعقدہ ایک شمولیتی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ نیشنل کانفرنس پر دہشت گردی کا الزام لگانا بی جے پی کی طرف سے جموں و کشمیر کے لوگوں کو گمراہ کرنے کی مایوس کن کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اگر نیشنل کانفرنس واقعی ذمہ دار تھی، تو بی جے پی کی اپنی حکومت، مرکز اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اس کی پراکسی حکومت، اپنے دور میں دہشت گردی پر قابو پانے میں کیوں ناکام رہی؟”۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے جھوٹے الزامات بی جے پی کی طرف سے حکمرانی میں اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کا ایک حربہ ہے۔ آج بھی وزیراعظم کی ڈوڈہ میں موجودگی کے باوجود جموں و کشمیر میں تین انکاؤنٹر جاری تھے جس میں ہمارے دو بہادر فوجی شہید اور دو زخمی ہوئے۔ یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ دہشت گردی کو روکنے کے لیے بی جے پی کی حکمت عملی کے مطلوبہ نتائج نہیں ملے ہیں۔سینئر این سی لیڈر نے زور دے کر کہا کہ نیشنل کانفرنس نے اس دہشت گردی کی وجہ سے اپنے سینکڑوںپارٹی قائدین بشمول سپیکر، وزراء، مقننہ اور کارکنان کی قربانی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی نے ہمیشہ جمہوریت کے تحفظ اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کی ہے اور خطے میں امن و استحکام کو خطرے میں ڈالنے والی طاقتوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہیں۔انکاکہناتھا “بی جے پی تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کر رہی ہے اور علاقائی پارٹیوں پر دہشت گردی کا الزام لگا کر ان کو بدنام کر رہی ہے۔ یہ انحطاط کے سوا کچھ نہیں ہے‘‘۔انہوںنے کہا کہ نام نہاد ‘ڈبل انجن گورنمنٹ اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔صوبائی صدر نے جموں خطہ کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کا ساتھ دیں اور انہیں یقین دلایا کہ پارٹی ہی جموں و کشمیر کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔انہوںنے کہا کہ چناب ویلی میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار تمام نشستوں پر کلین سویپ کرینگے۔
رام بن ضلع میں بنیادی سہولیات کا فقدان | این سی اقتدار میں آئی تو تعمیر و ترقی کا دور دورہ ہوگا: راجو
نواز رونیال
رام بن// جموں و کشمیر کے حلقہ انتخاب رام بن سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار ایڈوکیٹ ارجن سنگھ راجونے مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی جانب سے رام بن کے انتخابی جلسہ کے دوران دیئے گئے بیانات کے تناظر میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2014سے جموں و کشمیر خاص کر ضلع رام بن میں بے روزگاری، مہنگائی، بنیادی سہولیات کا زبردست فقدان ہے اور تعمیر و ترقی کے کام رکے پڑے ہیں۔ ایڈوکیٹ ارجن سنگھ راجو حلقہ انتخاب رام بن کے بھجمستہ ، کنگا علاقوں میں اپنی انتخابی مہم کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کر رہے تھے ۔انہوں نے ضلع رام بن کے لوگوں خاص کر بے روزگار نوجوانوں کو نیشنل کانفرنس جماعت پر پورا بھروسہ ہے کہ سرکاری نوکریاں، ڈیلی ویجروںکو مستقل اور مرکزی و ریاستی تعمیراتی پروجیکٹوں میں روزگار کے مواقع دئے جائیں گے ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ جموں کشمیر میں مخلوط سرکار کی قیادت نیشنل کانفرنس کر کے ایک لاکھ سرکاری نوکریاں، ڈیلی ویجروں کو مستقل کرنے کے علاوہ تعمیراتی پروجیکٹوں میں مقامی نوجوانوں کو ترجیحی بنیاد پر روزگار دے گی ۔انکے ہمراہ کانگریس کے سابق ایم ایل اے اشوک کمار ڈوگرہ، یوتھ کانگریس صدر فیروز خان اور پی ڈی پی کے زونل صدر عبدالعزیز ملک اور دیگر انڈیا الائنس کے لیڈر تھے۔