سید امجد شاہ
جموں// بارڈر سیکورٹی فورس نے جموں، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع میں تمام ہند-پاک سرحد کے ساتھ سرنگ مخالف مہم جاری رکھی ہے۔ایک عہدیدارنے کہا کہ “یہ مہم ان کی معمول کی مشق کے ایک حصے کے طور پر جاری ہے”۔بی ایس ایف کے ایک عہدیدار نے بتایا ’’ہم بین الاقوامی سرحد پر معمول کے مطابق سرنگ مخالف مہم چلاتے ہیں اور یہ مشق سرحد کے ہر انچ کو چیک کرنے کے لیے کی جا رہی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی چوکس ہیں اور سرحد پر امن کو یقینی بنانے کے لیے گشت بڑھا دی گئی ہے۔تاہم انہوںنے تصدیق کی کہ ان کے پاس پاکستان میں بین الاقوامی سرحد کے پار عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات ہیں۔انہوںنے مزید کہا “ہم سرحد پار خاص طور پر سامبا سیکٹر میں صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں”۔دریں اثنا، جموں پولیس سدھرا کے ساتھ ایک مشکوک مواد کی اطلاع ملنے پر حرکت میں آئی اور اس کے بعد سڑک پر گاڑیوں کی آمدورفت کو کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ جمعرات کی سہ پہر کو جموں شہر کے مضافات کے سدھرا علاقے میں ایک ہائی وے کے ساتھ کچھ مشکوک چیز ملنے کی اطلاع ملی۔اطلاعات موصول ہونے پرپولیس نے کہا کہ: “قریبی تھانے کی ایک ٹیم جلدی سے موقع پر پہنچی اور بعد میں سینئر افسران بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے”۔پولیس نے کہا” دیکھنے پرایک دھماکہ خیز مواد / آلہ ملا۔ اس کے بعداس جگہ کو سیل کر دیا گیا اور جموں پولیس کے بم اسکواڈ کے ذریعہ کئے گئے ایک کنٹرول میکانزم کے ذریعے مواد کو تباہ کر دیا گیا” ۔پولیس کا مزید کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔خیال رہے کہ سنجوان خودکش حملے کی تحقیقات جیش محمد کے عسکریت پسندوں کے معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے این آئی اے کو سونپی گئی ہے حالانکہ جموں پولیس پہلے ہی تین ملزمین کو 10 دن کے ریمانڈ پر اپنی تحویل میں لے چکی ہے۔