نیوز ڈیسک
نئی دہلی//بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے 4 مئی کو جموں کے سانبہ سیکٹر میں سرحد پار سے ایک سرنگ ملنے کے بعد، سیکورٹی فورسز نے سرحد پر گشت کو بڑھا دیا ہے اور آس پاس کے علاقوں پر نظر رکھی ہے۔
ذرائع کے مطابق، بی ایس ایف کو ہر متبادل دن اینٹی ٹنل مہم شروع کرنے اور باڑ لگانے کے ساتھ ساتھ زمین کی کڑی نگرانی کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
۔4 مئی کی شام کو بی ایس ایف کی گشتی ٹیم کو سانبہ سیکٹر کے بالمقابل چک فقیرہ کے علاقے میں سرحد پار سے ایک سرنگ کا پتہ چلا تھا۔
جمعرات کو جب انہوں نے جائے وقوعہ کی چھان بین شروع کی تو بی ایس ایف اہلکاروں کو پاکستان سے نکلنے والی 150 میٹر لمبی تازہ کھودی گئی سرنگ ملی جس میں 265 فٹ لمبے پائپوں کے ذریعے آکسیجن فراہم کی جاتی تھی۔
گزشتہ 16 مہینوں میں بین الاقوامی سرحد کے نیچے بی ایس ایف کی طرف سے اس طرح کا پہلا ڈھانچہ دریافت کیا گیا، جس سے گزشتہ دہائی میں مجموعی تعداد 11 ہو گئی۔ پچھلے سال فورس نے کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر سیکٹر میں دو سرنگوں کا پتہ لگایا تھا۔
سیکورٹی گرڈ کے عہدیداروں نے کہا کہ دراندازی کو روکنے کے لئے گشت کو تیز کر دیا گیا ہے اور اس سال امرناتھ یاترا پر ممکنہ “خطرہ” ہے۔
سالانہ امرناتھ یاترا 30 جون سے شروع ہونے والی ہے اور دہشت گرد تنظیموں جیسے حزب المجاہدین، البدر اور مزاحمتی محاذ نے یاترا کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
سیکورٹی فورسز سے کہا گیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں آئی بی اور لائن آف کنٹرول کے ساتھ گشت کو تیز کریں تاکہ دراندازی کو روکا جا سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ سرنگ کا استعمال دو عسکریت پسندوں نے کیا ہو سکتا ہے جنہوں نے 22 اپریل کو جموں میں سی آئی ایس ایف کی بس پر حملہ کیا تھا جس میں ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہلاک اور کئی سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
بعد ازاں سکیورٹی فورسز نے دونوں عسکریت پسندوں کو بھی مار گرایا تھا۔