بیرونی ریاستوں کے درماندہ مزدوروں کی گھر واپسی کاانتظام

سرینگر//کورونا لاک ڈائون کے باعت شہر سرینگر میں درماندہ مہاجر مزدوروں کی گھر منتقلی کے سلسلے میں سرینگر انتظامیہ نے بسوں کا انتظام کیا ہے۔حکومت کی ہدایت پر سرینگر انتظامیہ نے ان مزدوروں کی گھر واپسی کے سلسلے میں جمعہ کو بسوں کا انتظام کیا جو یہاں پچھلے دو ماہ سے درماندہ تھے ۔ہر سال مزدوری کی غرص سے بیرون ریاستوں سے کشمیر آنے والے سینکڑوں مزدور وادی اور شہر سرینگر کے مختلف علاقوں میں درماندہ ہو گئے تھے اور لاک ڈائون کے سبب ایسے مزدوں کی گھر واپسی نہیں ہو سکی تھی کیونکہ کورونا وائرس کے پیش نظر پوری دنیا کے ساتھ ساتھ کشمیر میں بھی تعمیراتی سرگرمیاں اور دیگر کام کاج ٹھپ ہو گئے تھے ۔ اس سے قبل مزدوروں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ ان کی گھر منتقلی کیلئے سفری سہولیات دستیاب رکھی جائیں ۔ انتظامیہ نے اس اپیل پر عمل کرتے ہوئے جمعہ کو شہر میں در ماندہ غیر مقامی مزدوروں کی ایک بڑی تعداد کیلئے بسوں کا انتظام کیا ۔بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے ان غیر مقامی مزدورں کیلئے حکام نے (ایس آر ٹی سی ) بسوں کا انتظام کیاہے جو صورہ اور جڈی بل میں درماندہ غیر مقامی مزدوروں کو اپنے اپنے گھروں تک پہنچائیں گی۔ایسے مزدوروں کی گھر منتقلی سے قبل ان کی اسکریننگ محکمہ لیبر ڈیپارٹمنٹ نے میڈیکل ٹیموں کے ہمراہ شروع کر دی ہے ۔اُدھر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرکپوارہ نے بھی ایسے مزدوروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ ہائر سکینڈی سکول کپوارہ میں جمع ہو جائیں ۔کپوارہ انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق کپوارہ میں مزدوروی کی غرض سے آئے بہار کے درماندہ مزدور 12اور13جون کو صبح8بجے تک بائز ہائر اسکینڈری اسکول کپوارہ میں جمع ہوجائیں جبکہ اتر پردیش کے درماندہ مزدور بھی اسی مقام پر14جون کو صبح8بجے تک جمع ہوں گے ۔اسی طرح مغربی بنگال کے درماندہ مزدور وں سے کہا گیا ہے کہ وہ15جون صبح8بجے تک اسی مقام پر جمع ہوجائیں ،جہاں سے اُنہیں گھر منتقل کیا جائیگا ۔