اشتیاق ملک
ڈوڈہ // جموں و کشمیر کے بھدرواہ قصبے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد 9 جون کو منقطع براڈ بینڈ اور دیگر فکسڈ لائن انٹرنیٹ خدمات کو اتوار کی صبح بحال کر دیا گیا یہاں تک کہ کرفیو میں دوسرے روز بھی 12 گھنٹے کی نرمی کی گئی۔ بھدرواہ میں اتوار کی صبح 11.15 بجے براڈ بینڈ اور تمام فکسڈ لائن انٹرنیٹ خدمات کو بحال کر دیا گیا جو کہ 9 جون سے معطل رہنے کے بعد بی جے پی کے دو معطل لیڈروں کے حالیہ ریمارکس اور سوشل میڈیا پوسٹس کی وجہ سے پیدا ہونے والے فرقہ وارانہ کشیدگی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔کرفیو میں صبح 7 بجے سے 7 بجے تک 12 گھنٹے کے لیے نرمی کی گئی۔بھدرواہ شہر میں احتیاطی تدابیر کے طور پر موبائل انٹرنیٹ خدمات بدستور معطل رہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر کرفیو میں نرمی کی مدت کے دوران بھدرواہ میں دفعہ 144 CrPC کے تحت پابندیاں جاری رہیں گی۔ پولیس نے بتایا کہ ’’صورتحال قابو میں ہے اور کہیں سے کوئی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا‘‘۔کرفیو میں پہلی بار 15 جون کو دو گھنٹے، 16 جون کو دو مرحلوں میں پانچ گھنٹے، 17 جون کو چار گھنٹے اور 18 جون کو 12 گھنٹے کے لیے نرمی کی گئی اور نرمی کا دورانیہ پرامن طور پر گزرا۔ قصبے میں امن برقرار رکھنے کے لیے سیکورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ پولیس کو مضبوطی کے ساتھ تعینات کیا گیا ہے۔دریں اثنا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بھدرواہ نے ایک ایڈوائزری جاری کی، جس میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کو سوشل میڈیا پر “قابل اعتراض مواد” شیئر کرنے پر قانون کی متعلقہ شقوں کے مطابق سخت کارروائی کی تنبیہ کی گئی۔”یہ عام لوگوں کی معلومات کے لیے ہے کہ کسی کمیونیکیشن ڈیوائس کے ذریعے جارحانہ پیغامات یا آن لائن موڈ کے ذریعے خطرناک کردار، یا ایسا پیغام جس کو بھیجنے والا جانتا ہے کہ جھوٹا ہے،قانون کے تحت قابل سزا جرم ہے،” ۔انہوں نے کہا کہ کچھ شرپسندوں کی طرف سے ایسی چند شرارتی حرکتوں کو انتظامیہ نے بہت سنجیدگی سے دیکھا ہے اور ان کے خلاف مناسب کارروائی شروع کی گئی ہے۔