بھدرواہ میں کرفیو جاری، جمعہ کو مساجد کے باہر اضافی فورسز تعینات

اشتیاق ملک
 ڈوڈہ //جموں وکشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے بھدرواہ قصبے میں جمعے کو مسلسل نویں روز بھی کرفیو نافذ رہا۔ادھر حکام نے جمعے کے پیش نظر ضلع بھر کی مساجد کے باہر احتیاطی طور پر اضافی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا۔بتادیں کہ بھدرواہ قصبے میں بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما، جس کو بعد میں معطل کیا گیا، کے پیغمبر اسلام(ص) کی شان میں مبینہ گستاخی کرنے سے پیدا شدہ فرقہ وارانہ کشیدگی کے پیش نظر 9 جون کو کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔ ڈوڈہ ضلع میں مسلسل آٹھویں روز بھی موبائل انٹرنیٹ و براڈ بینڈ سروسز معطل رہیں تاہم بھدرواہ میں 4گھنٹے کی ڈھیل دی گئی اور ضلع کے دیگر مقامات پر معمول کے مطابق کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں جبکہ جمعہ کی نماز بھی پرامن ماحول میں ادا کی۔ تفصیلات کے مطابق پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں توہین آمیز بیان کے خلاف احتجاج کے بعد پیدا تنازعہ کے بعد گذشتہ ہفتے کی جمعہ کو شام سے ہی ضلع بھر میں موبائل انٹرنیٹ و براڈ سروسز بند کیں گئیں اور ڈوڈہ و بھدرواہ میں کرفیو و ٹھاٹھری اور گندوہ میں دفعہ 144 نافذ کیا گیا۔  اے ڈی سی نے کہا کہ صوبائی و ضلع انتظامیہ امن و اماں قائم کرنے کے لئے ہر طرح کے اقدامات اٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ نماز جمعہ کے موقع پر مساجد میں احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں تھیں کہیں پر بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ انتظامیہ نے سیول سوسائٹی، سناتن دھرم و انجمن اسلامیہ کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا.جمعہ کو جہاں ڈوڈہ، ٹھاٹھری و گندوہ میں پر امن طریقے سے نماز ادا کی گئی وہیں بھدرواہ میں بھی سخت حفاظتی انتظامات میں مساجد میں کم تعداد میں لوگوں کی حاضری رہی، وہیں ضلع بھر میں جمعہ کے پیشِ نظر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ ایڈیشنل ڈی سی بھدرواہ چوہدری دلمیر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا جمعہ کو صبح سے کرفیو نافذ رہا جبکہ (سہ پہر  3 سے 7)کی ڈھیل دی گئی جس دوران سبھی کاروباری ادارے پرامن طریقے سے کھل گئے اور کثیر تعداد میں لوگ خریداری کرنے کے لئے نزدیکی بازاروں کی طرف نکلے اور خرید و فروخت کے بعد اپنے گھروں کو روانہ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حالات دن بدن بہتری کی طرف آرہے ہیں اور آنے والے دنوں میں مزید بہتر ہونے کے امکانات ہیں۔ضلع مجسٹریٹ ڈوڈہ وکاس شرما اور ایس ایس پی ڈوڈہ عبدالقیوم کرفیو نافذ ہونے کے روز اول سے ہی قصبے میں مسلسل خیمہ زن ہیں اور وہاں حالات پر باریک بینی سے نظر گذر رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے لوگوں سے امن و قانون کی صورتحال کو قائم رکھنے کی اپیل کی ہے اور یہ یقین دہانی کی ہے کہ علاقے سے بہت جلد تمام تر پابندیوں کو ہٹایا جائے گا۔