نئی دہلی //بھارت میں کورنا وائرس کے 28 معاملے سامنے آنے کے بعد مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ملک بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ بھارت نے اٹلی ،ایران ، جنوبی کوریا اور جاپان کے سبھی ویزا منسوخ کردیئے ہیں۔گذشتہ روز مرکزی حکومت نے صرف 5کیسوں کی تصدیق کی تھی۔ مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے نئی دہلی میں تین دن کے دوران دوسری بار ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جو 28افراد بھارت میں متاثر ہوئے ہیں ان میں سے ایک مریض دہلی کا ہے، آگرہ میںاسکے 6 رشتہ دار بھی ہیں،ایک تلنگانہ کا ہے اور دیگر 16اٹلی کے سیاح اور انکا راجستھانی ڈرائیور ہے۔فہرست میں کیرالاکے تین افراد بھی شامل ہیں جنہیں پہلے سے اسپتال سے رخصت کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے بتایا کہ 27ہزار افراد پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں اور اُن کے گھروں پر ہی علاج ومعالجہ کی سہولیات بہم رکھی گئی ہے۔ ملک کے سبھی ہوائی اڈوں پر نگرانی کی خاطر اضافی اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے اور جوکوئی بھی بین الاقوامی پرواز بھارت میں لینڈ کر رہی ہے اُس میں سوار سبھی مسافروں کے نمونے حاصل کئے جارہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ سبھی بین الاقوامی پروازوں میں بھارت آنے والے مسافروں کی سکریننگ کی جائیگی اور پہلے صرف کرونا وائرس سے زیادہ متاثر ہونے والے 12ممالک سے آنے والے مسافروں کی ہی سکریننگ کی جارہی تھی۔انہوںنے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بھیڑ میں جانے سے گریز کریں جبکہ اسکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بھی فی الحال تمدنی اور دوسرے پروگرام منعقد کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔ مرکزی وزیر صحت نے بتایا کہ ابھی تک پانچ لاکھ سے زائد افراد کا طبی معائنہ کیا گیا ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کرونا وائرس سے جو بھی شخص متاثر ہوگا اسکے آس پاس 3کلو میٹر تک ہر ایک گھر میں رہائش پذیر افراد کی طبی جانچ ہوگی۔مرکزی وزیر صحت کے مطابق سبھی غیر ملکی سیلانیوں کے نمونے اور اُن کے شناختی کارڈوں کی فوٹو سٹیٹ کاپی جمع کرنے کے بھی احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کی سیاحت پر آنے والے سیلانیوں پر واضح کردیا گیا ہے کہ اُنہیں ایک فارم پُر کرنا ہے تاکہ اگر کسی میںبھی کورنا وائرس پایا جائے تو فوری طورپر اُس کا علاج ومعالجہ شروع کیا جاسکے۔ مرکزی وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ اٹلی ،ایران ، جنوبی کوریا اور جاپان کے سبھی ویزا منسوخ کئے گئے ہیں اور ان ممالک کے کسی بھی شہری کو بھارت آنے کی اجازت نہیں ہے۔ بھارت کے 17شہری کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جو بھارت سے باہر کام کررہے ہیں۔ان میں سے جاپان کے ایک سمندری جہاز میں کام کررہے 16بھارتی بھی شامل ہیں جن کا علاج وہیں پر کیا جارہا ہے۔اسکے علاوہ متحدہ عرب امارات میں ایک بھارتی کرونا وائرس سے متاثر ہوا ہے۔ایران میں پھنسے ہوئے جموںوکشمیر کے طالب علموں اور زائرین کی واپسی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مرکزی وزیر صحت نے کہاکہ ایران میں قریب1200بھارتی ہیں جن میں زیادہ تر طلاب اور زائرین ہیں۔ بھارت سے ایک اعلیٰ سطحی وفد ایران جائے گا، جو پھنسے ہوئے بھارتیوں کی مدد کریں گے۔ مرکزی وزیر اطلاعات پرکاش جاوڈیکر نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے 21ائر پورٹوں پر ابتک 6لاکھ مسافروں کی سکریننگ کی جاچکی ہے۔انکا کہنا تھا کہ نیپال،بھوٹان اور میانمار کے کھلے سرحدوں سے ہر روز قریب 10لوگ بھارت میں داخل ہوتے ہیں، انکی بھی سکریننگ کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے نمونیوں کی جانچ کیلئے صرف پونے میں ایک لیبارٹری قائم ہے لیکن اب مزید 15لیبارٹریاں قائم کی جارہی ہیں اور اضافی 19مراکز بھی قائم کئے جارہے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ اٹلی کے 16سیاح نئی دہلی سے راجستھان آگئے ہیں، اور انکے نمونے مژبت آنے کے فوراً بعد ان سیاحوں سے قریب 215لوگ ملے تھے۔ان میں سے 93افراد کے نمونے لئے جاچکے ہیں، جبکہ 51کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں اور 41کے آنا ابھی باقی ہیں۔
احتیاطی اقدامات
افسران کو نامزد کیا گیا
نیوز ڈیسک
جموں// حکومت نے جموںوکشمیر میں کوروناوائرس کے پھیلا ئو کو روکنے کے لئے کی جارہی کوششوں میں استحکام لانے کی خاطر افسران کی نامزدگی عمل میں لائی ہے۔جنرل ایڈ منسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ایک حکمنامے کے مطابق قومی صحت مشن کے مشن ڈائریکٹر بھوپندر کمار یوٹی سطح کے انچارج ہوں گے اور وہ فائنانشل کمشنر صحت و طبی تعلیم کی سربراہی میںکام کریںگے۔حکمنامے کے مطابق ڈاکٹر شفقت خان کو نوڈل افسرمقرر کیا گیا ہے اور وہ قومی صحت مشن کے مشن ڈائریکٹر کی سربراہی میں کام کریںگے۔اس کے علاوہ صوبائی سطح پر دونوں صوبوں کے ڈویژنل کمشنر وں کو اپنے اپنے صوبوں کا چارج دیا گیا ہے اورمتعلقہ ناظم صحت اُن کو اپنا تعاون دیں گے۔ کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لئے کی جارہی کوششوں میں استحکام لانے کے لئے اضلاع کی سطح پر ڈپٹی کمشنروں کو ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں او رمتعلقہ اضلاع کے چیف میڈیکل آفیسر اُن کی معاونت کریںگے۔حکمنامے کے مطابق اپیکس / ڈویژنل / ڈسٹرکٹ سطح کے افسران ہوائی اڈوں / ریلوے سٹیشنوں پر کڑی نگاہ رکھیں گے اور کسی بھی معاملے کی نشاندہی کریں گے۔اگر کسی بھی شخص میں اس بیماری کے علامات پائی گئیں تو اُس کو علاحدہ رکھنے کے علاوہ اُس کی مسلسل بنیادوں پر طبی جانچ کی جائے گی۔نامزد افسران کورونا وائرے کے روکتھام کے لئے کوئی بھی قدم اٹھانے کے مجاز ہوں گے۔
دنیا بھر میں سیاحتی صنعت کو ماہانہ 47 ارب ڈالرکا نقصان
نیوز ڈیسک
سرینگر//دنیا بھرمیں کورونا وائرس کے باعث سیاحتی صنعت کوماہانہ 47 ارب ڈالرکا نقصان ہورہا ہے۔ورلڈ ٹورزم ٹریول آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سے عالمی سیاحتی صنعت شدید نقصان کی زد میں آگئی۔ دنیا بھر سے سیاحوں نے اپنی پروازوں، ہوٹل اوردیگرتفریحی بکنگ منسوخ کرادی ہیں جس سے سیاحتی صنعت کو ماہانہ 47 ارب ڈالرکا نقصان ہورہا ہے۔ سال 2018 میں سیاحتی صنعت کا حجم 1700 ارب ڈالرتھا۔رپورٹ کے مطابق ایئرلائنزکے ریونیو میں 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے، سیاحتی صنعت پر انحصارکرنے والے 14 ملک بڑی طرح متاثرہوئے ہیں، ایشیائی ملکوں میں بڑے بڑے ہوٹل خالی پڑے ہیں، چین کے 85 فیصد، ہانگ کانگ 74 فیصد، سنگاپور49 فیصد اورتھائی لینڈ میں 31 فیصد ہوٹل خالی ہیں۔واضح رہے کہ دنیا بھرمیں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار115 جبکہ متاثرین کی تعداد ساڑھے 90 ہزارسے زیادہ ہوگئی ہے جب کہ اس متعلق سربراہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کورونا وائرس نے دنیا کوایک نا پسندیدہ صورتحال کا شکارکردیا ہے۔