یو این آئی
نئی دہلی//کانگریس نے دو سال قبل آج کے دن کنیا کماری سے کشمیر تک شروع ہونے والی ہندوستان جوڑو یاترا کو پارٹی کی تاریخ کا ایک اہم اور تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پارٹی کو ہمت ملی اور اس کے حوصلے بلند ہوئے ۔کانگریس نے کہا “یہ ایک تاریخی لمحہ تھا جس نے ہمیں یقین دلایا کہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا، جس نے ہمیں ہمت دی، ہمارے حوصلے بلند ہوئے اور کہا – ڈرو نہیں”۔کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا بھار ت جوڑو یاترا ایک تاریخی عوامی تحریک ہے، جو سماج کو متحد کرنے کا مترادف بن گئی ہے۔ مسٹر راہل گاندھی جی اور ہمارے بھارت جوڑو یاتریوں نے کنیا کماری سے کشمیر تک پیدل طے کیے گئے فاصلے نے کروڑوں لوگوں کے دلوں میں محبت، باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی بے مثال عوامی بیداری کو بیدار کیا۔ بھارت جوڑو یاترا کی دوسری سالگرہ کے موقع پر میں ملک کے عوام سے صرف یہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ آگے آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔ کھڑگے نے کہا کہ ملک کے معاشی عدم مساوات، مہنگائی، بے روزگاری، سماجی ناانصافی، آئین کی تباہی، اقتدار کی مرکزیت جیسے مسائل پر ہماری جدوجہد جاری ہے۔ انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کی ہماری آئینی اقدار کے تحفظ کے عزم کو مضبوط کرنا ہوگا۔ نفرت اور تقسیم کے ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ محبت اور انسانیت کی جیت یقینی ہے۔ کانگریس پارٹی نہیں رکے گی، نہیں رکے گی۔ مادر وطن ہندوستان کی آواز ہماری آواز ہے۔اس سفر کو یاد کرتے ہوئے بھارت جوڑو یاترا شروع کرنے والے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا “بھارت جوڑو یاترا نے مجھے خاموشی کی خوبصورتی سکھائی۔ خوش گوار ہجوم اور نعروں کے درمیان میں نے شور میں خاموش رہنے اور اپنے ساتھ والے شخص پر پوری توجہ مرکوز کرنے کی طاقت کو محسوس کیا۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ اس سفر کے 145 دنوں اور اس کے بعد کے دو برسوں کے دوران میں نے متنوع پس منظر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں ہندوستانیوں کی باتیں سنیں اور ان کی ہر بات سے میرے لیے حکمت پیدا ہوئی، مجھے کچھ نیا سیکھنے کو ملا۔ اس سفر نے ثابت کیا کہ ہندوستانی فطری طور پر محبت کرنے والے لوگ ہیں۔