بھارتی قیادت داخلی مسائل پر توجہ دے | پاکستان کادراندازی کے الزامات پرشدید رد عمل

 سرینگر/  پاک فوج نے ایک مرتبہ پھر بھارتی فوجی قیادت کی جانب سے جموں اور کشمیر میں دراندازی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں تجویز دی ہے کہ وہ اپنے داخلی مسائل کو درست کریں جو مختلف وجوہات کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے سماجی رابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کے15 ویںکور کے کمانڈر کی جانب سے گزشتہ روز برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں پاکستان پر لگائے گئے دراندازی کے الزامات نا صرف بے بنیاد ہیں بلکہ ان کا مقصد 5 اگست 2019 کو اٹھائے گئے غیر قانونی اقدام جیسے اہم مسئلہ سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہے۔آئی ایس پی آر نے سلسلہ وار ٹوئٹ میں کہا کہ اس کے علاوہ یہ الزامات کہ پاکستان کووڈ –   19 متاثرین  کے ذریعے  جموں اور کشمیر میں دراندازی کرنا چاہتا ہے اس کی کوئی حقیقت نہیں۔ پاک فوج کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے نمائندوں کو سرحدی علاقوں کے دورے کی اجازت دی ہے اور ہم شفافیت کے لیے ایسے اقدامات کرتے رہیں گے۔ ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے بھارتی قیادت کو تجویز دی کہ وہ اپنے ملک کے اندرونی مسائل کو حل کریں جو نا صرف کووِڈ 19 کے ساتھ غلط انداز سے نمٹنے کی وجہ سے  پیداہوئے ہیں بلکہ  باھرت کے زیرانتظام جموں و کشمیر میں برسوں سے جاری تنازعہ کی وجہ سے بھی ہیں۔واضح رہے کہ بھارتی فوج کی 15ویں کور کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل بی ایس راجو نے بی بی سی سے انٹرویو کے دوران الزام لگایا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے جن حالات سے پوری دنیا گزر رہی ہے، اس نے بھی   پاکستان کے رویے میں کوئی بدلاؤ نہیں لایا ہے اور اس کی طرف سے دراندازی اور حدمتارکہ پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں جو شرمناک ہے۔