جموں//ریاست جموں وکشمیر کے خصوصی دورے پر جموں وارد ہوئے بی جے پی صدر امت شاہ نے پارٹی لیڈران پر زور دیا ہے کہ وہ اگلے الیکشن میں جموں اور لداخ خطہ پر بھر پور توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی جموں اور لداخ خطہ کی تمام نشستیں حاصل کر لیتی ہے تو اگلی حکومت اپنے دم پر تشکیل دی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وادی سے ہمیں ایک سیٹ بھی مل جائے تو یہ ایک بونس ہوگا لیکن یہ طے ہے کہ جموں اور لداخ کی تمام سیٹوں پر کامیابی حاصل کرنے کی صورت میں اگلی حکومت بی جے پی کی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جموں کی 37اور لداخ کی 4نشستوں پر پوری توجہ مرکوز کی جائے کیوں کہ ملک کی دوسری ریاستوں نے یہ رحجان دے دیا ہے کہ اقتدار مخالف کوئی لہر نہیں ۔ جموں میںپارٹی کے ریاستی صد ر دفتر میں ایک بند کمرے میں ہوئی اس میٹنگ میں امت شاہ کے علاوہ جنرل سیکرٹری رام مادھو، قومی نائب صدر اور جموں کشمیر کے انچارج اویناش رائے کھنہ، جنرل سیکرٹری رام لال، نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ، مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور دیگر وزراء بھی موجود تھے۔ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی لیڈران کی طرف سے کشمیر کے بگڑتے حالات پر ظاہر کی جانے والی تشویش کے جواب میں امت شاہ نے کہا کہ بھاجپا کے لئے ملک اولین ترجیح ہے جب کہ اقتدار ثانوی حیثیت رکھتا ہے ، انہوں نے کہا کہ ’ہم کشمیری عوام کے ساتھ ہیں جو اس وقت انتہائی نازک دور سے گزر رہے ہیں‘۔بی جے پی صدر نے کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں موجودہ حالات کے بارے میں متفکر ہیں اور انہیں پٹری پر لانے کے لئے پر عزم ہیں۔ سیکورٹی فورسز کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فورسز وادی میں مشکل حالات کے باوجود قابل تعریف کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔ دریں اثنا پارٹی کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ امت شاہ پارٹی کے کچھ وزراء کی کارکردگی سے ناخوش تھے۔دو گھنٹے تک چلنے والی اس میٹنگ کے دوران کئی لیڈران نے بعض وزراء کے طریقہ کار کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا اس سے پارٹی کی شبیہ پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ اس پر امت شاہ نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ریاستی امور کے انچارج اور جنرل سیکرٹری کو ایسے وزراء کی فہرست مرتب کرنے کے لئے کہا ۔ اس کے علاوہ امت شاہ نے مرکزی اعانت والی اسکیموںکی عمل آوری پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کر دہ اسکیموں کے فوائد ریاست کے تینوں خطوں میں زمینی سطح پر منتقل کئے جا سکیں ۔ انہوں نے وزراء کو ہدایت دی کہ وہ اپنے انتخابی حلقوں تک محدود رہنے کے بجائے وادی کے گڑ بڑ زدہ علاقوں کا دورہ بھی کریں ۔