بھاجپا دور حکومت میں جموں کو فراموش کیاگیا

 نگروٹہ //بی جے پی پر گُذشتہ تین برسوں کے دوران غلط حُکمرانی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر دیویندر سنگھ رانا نے کہا کہ بی جے پی عوامی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دے رہے ہیں۔ان باتوں کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے اتوار کے روز حلقہ کے بلاک متھوار کے ٹھاٹھی ،ڈُنگ، گورڈا، بھاگنی، دھنو ، کیری ،سروٹ اور جنڈیال دیہات میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ جونہی ریاستی بی جے پی عوامی مفاد کو اپنے ذاتی مفاد پر ترجیح دینے سے بے نقاب ہوئی تو لوگوں کو 2014میں پارٹی  پر اپنا اعتماد دکھانے کی غلطی کا احساس ہوا۔ اور اب وہ اسکا تدارک کرنے کی طرف دیکھ رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ خطہ کے عوام کو یہ حق ہے کہ وہ اپنے نام نہاد نمائندوں سے گذشتہ تین سالوں کی کارکردگی دکھانے کو کہیں۔انہوںنے کہا کہ عوام بی جے پی کی جانب سے جموں سے امتیاز کو ختم کرنے کے لئے کئے گئے قدام کی جانکاری بھی چاہتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ بے شک جموں کے عوام ک وہر شعبہ میں فراموش کیا گیا ہے۔۔چاہیے روز گار ، ترقی یا کوئی دیگر اقتصادی کاروائی ہو ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے لوگوں کے اعتماد اور منڈیٹ کو ٹھیس پہنچائی ہے ، جس سے یہ ثابت ہوا کہ پارٹی اپنے سیاسی مفاد کے بغیر کُچھ کام نہیں کر سکتی ہے۔صوبائی صدر نے ناکام بی جے پی کی جانب سے لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے دیگر استحصالی نعرے لگانے کی مذمت کی اور اسے جموں کی دانائی اور انکے فیصلہ کرنے کے احساس کی بے عزتی سے تعبیر کیا۔انہوں نے بی جے پی پر غیر مدعوں پر جذباتی ماحول پیدا کرنے کے لئے پارٹی کو لوگوں کی صبر کا امتحان لینے کی غلطی کہا،جنھوں نے پہلے ہی انہیں موثر جواب دینے کا عزم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ریاست کو تمام شعبوں میں کمزور بنا دیاکیونکہ ریاست میں کہیں سرکار ہی موجود نہیں ہے۔رانا ے مزید کہا کہ بی جے پی  نے دیہی علاقوں میں انتظامی اور ترقیاتی کاموں کو فرامو ش کیا۔ خصوصاً بیروز گار نوجوانوںکے خواہشات، بر وقت اجرت واگُذار کرنے میں تاخیر سے لوگوں کے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔