بھاجپا جموں کشمیرکو آمریت کی طرف لیجانے کی خواہشمند صورتحال 1990سے بہتر، 2021سے بدتر:الطاف بخاری

عظمیٰ نیوز سروس

رام گڑھ (سانبہ)//اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے کہا ہے کہ بھاجپا جموں کشمیر میں آمریت جاری رکھنے کی خواہشمندہے۔ پیر کو اپنی پارٹی کے سینئر لیڈروں کے ساتھ گرو نانک دیو جی کے یوم پیدائش کے موقع پر رائیکا لبانا گائوں کے گوردوارے میں حاضری دی۔اس موقعہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بخاری نے کہا کہ آج پوری دنیا میں جس قسم کے حالات ہیں،انسان انسان کو کاٹتا ہے، آج گرونانک کی تعلیم پر عمل کرنے کی زیادہ ضرورت ہے۔انہوں نے انتخابات سے متعلق کہا’’جموں کشمیر میں الیکشن ہمیشہ ضروری ہوتے ہیں، وقت کی بات نہیںہے، الیکشن سے آنے والی حکومتیں ہمیشہ لوگوں کی بہتر ی کیلئے ضروری ہوتی ہیں‘‘ ۔انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات کب ہونگے ، یہ اقتدار میں بیٹھے لوگ ہی جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ ڈکٹیٹرشپ کی طرف جموں کشمیر کو لیجانا چاہتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا ہے کہ انکے( دلی والوں ) کے کانوں میں کوئی آواز جاتی ہے۔انہوں نے کہا’’ انہوں نے اپنی کانوں میں روئی ڈال کے رکھی ہے، کوشش کریں گے کہ جہاں روئی نہ ہو وہاں تک جموں کشمیر کے لوگوں کی آواز پہنچے‘‘۔موجودہ حالات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ 1990کیساتھ اگر موازانہ کریں گے تو پھر ٹھیک ہیں،لیکن اگر 2021کیساتھ کریں گے تو پھر خراب ہیں۔اب یہ( حکومت) بتائیں کہ یہ کس کیساتھ موازانہ کرنا چاہتے ہیں۔ الطاف بخاری نے کہا کہ دنیا بھر میں موجودہ ہنگامہ خیز صورتحال کے برعکس عالمی سطح پر امن کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے یاد کیا کہ کس طرح گرو نانک دیو جی کی تعلیمات معاشرے کے لیے امید کی کرن بن کر ابھری ہیں۔انہوں نے لوگوں سے سکھ گرو شری گرو نانک دیو جی کے نقش قدم پر چلنے کے لیے کہا، ’’یہ تعلیمات زیادہ اہم ہو گئی ہیں اور بنی نوع انسان کے لیے پرامن بقائے باہمی کے لیے اور مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان فرقہ وارانہ بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے امید کی کرن بن کر ابھری ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گروجی کی تعلیمات خواتین کو بااختیار بنانے، مساوی حقوق کی بھی وکالت کرتی ہیں اور معاشرے میں ہراساں کیے جانے کے خلاف لڑتے ہوئے انہیں ترقی پسند زندگی گزارنے میں مدد کرتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گرو نانک دیو جی نے معاشرے میں ناانصافی اور عدم مساوات کے خلاف کس طرح جدوجہد کی۔