عظمیٰ نیوز سروس
جموں // اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے منگل کے روز کہا کہ بھاجپا اور کانگریس ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں اور دونوں نے کشمیریوں کو گہرے زخم دیئے ہیں۔گاندھی نگر، جموں میں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے بخاری نے کہا کہ جموں کشمیر کے حوالے سے کانگریس کا جتنا گھناونا رول رہا ہے اتنا کسی اور جماعت کا نہیں رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھا جپا اور کانگریس ایک دوسرے سے کم نہیں اور جب دفعہ 370کو منسوخ کیا گیا تو دونوں جماعتیں اکٹھے تھیں۔انہوں نے کہا دونوں جماعتوں نے جموں کشمیر کے لوگوں کو گہرے زخم دیئے ہیں۔الیکشن کے بارے میں انہوں نے کہا’’ ایسا لگتا ہے کہ انہیں الیکشن کرنے ہی نہیں ہیں‘‘۔
انکا کہنا تھا کہ ہم بھی اس بات کے انتظار میں ہیں کہ الیکشن فوری کئے جائیں تاکہ لوگوں کے نمائندے سامنے آسکیں۔بخاری نے کہا کہ جہاں تک ریاستی درجہ کی بحالی کا تعلق ہے تو یہ جموں کشمیر کے عوام کا حق ہے اور ریاستی درجہ ہم لیکر رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسکے لئے انکی پارٹی یوٹی کے اندر اور دلی میں بات کرتی رہتی ہے۔سکھ کمیونٹی کے ممتاز سماجی کارکن اندرپال سنگھ کی حامیوں سمیت پارٹی میں شمولیت کے موقعہ پر بخاری نے کہا کہ پنجابی زبان کو جموں و کشمیر میں سرکاری زبانوں میں سے ایک تسلیم کرنا ان کی پارٹی کے اولین ایجنڈے میں شامل ہے۔یہ جموں و کشمیر کے بیشتر خطوں میں تمام برادریوں کے لوگ بولتے ہیں‘‘۔ بخاری نے امید ظاہر کی کہ ان کی شمولیت سے پارٹی کو زمینی سطح پر تقویت ملے گی اور مستقبل میں بھی تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد پارٹی میں شامل ہوتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے دہلی میں لوگوں کی نمائندگی کی تاکہٓرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35A کی منسوخی کے بعد ابھرتے ہوئے مسائل کو حل کیا جا سکے۔اس لیے ان کی پارٹی جموں و کشمیر میں زمین اور نوکریوں کے لیے تحفظ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔