عظمیٰ نیوزسروس
جموں//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کوجموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی کا منشور جاری کیا۔جموں میں پارٹی منشور ‘’’سنکلپ پترا 2024۔جموں و کشمیر اسمبلی الیکشن‘‘ جاری کرتے ہوئے 25وعدے کئے گئے ہیں جن میں ترقی، کمزور گروہوں کے لئے مالی مدد اور ملازمتیں پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔بی جے پی کے منشور کئے گئے وعدوں میںدہشت گردی اور علیحدگی پسندی کا صفایا کرکے جموں و کشمیر کو ملک میں ترقی اور خوشحالی میں رہنما بنانا، ’ماں سمان یوجنا‘ کے ذریعے ہر گھر کی سب سے بزرگ خاتون کو سالانہ 18,000روپے فراہم کرنا،بینک قرضوں پر سود کے معاملے پر خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوںکیلئے ریاستی حکومت کے ذریعے مدد فراہم کرنا،پردھان منتری اجولا یوجنا کے مستفیدین کو ہر سال 2مفت ایل پی جی سلنڈر فراہم کرنا،پنڈت پریم ناتھ ڈوگرہ روزگار یوجنا کے ذریعے جموں و کشمیر میں روزگار کے 5لاکھ مواقع پیدا کرنا،گتی شکشا یوجنا کے تحت کالج کے طلباء کو سفری الائونس کے طور پرسالانہ 3,000سالانہ ڈائریکٹ بنک ٹرانسفر کے ذریعے ‘پردینا،بروقت انٹرویوز کے ساتھ منصفانہ اور شفاف بھرتی کے عمل کو یقینی بنانا، 2سال کیلئے 10,000تک کوچنگ فیس واپس فراہم کرنا، امتحانی مراکز کے سفری اخراجات اور ایک بار کی درخواست کی فیس واپس کرنا،ور دراز علاقوں میں ہائر سیکنڈری کلاسز میں پڑھنے والے طلباء کو ٹیبلٹ/لیپ ٹاپ فراہم کرنا، سری نگر شہر میں ڈل جھیل کو عالمی معیار کے سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دینا اور آبی کھیلوں کو فروغ دینا، سری نگر کے ٹٹو گرائونڈ میں تفریحی پارک کا قیام،جموں شہر میں سپیشل اکنامک زون کے طور پر ایک آئی ٹی ہب قائم کرنا،جموں و کشمیر میں 7000موجودہ ایم ایس ایم ای یونٹس کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی پالیسی فراہم کرناتاکہ زمین اور عوامی سہولیات تک رسائی کو حل کیا جا سکے، اٹل آواس یوجنا کے ذریعے بے زمین استفادہ کنندگان کیلئے 5مرلہ زمین کی مفت الاٹمنٹ، تمام صارفین کے لئے بجلی اور پانی کے بقایا بلوں پر ریلیف کیلئے ایک سکیم لانا،بڑھاپا، بیوہ اور معذوری پنشن کو 1000سے 3,000تک تین گنا بڑھانا،آیوشمان بھارت صحت سکیم کی کوریج کو 5لاکھ سے 2لاکھ بڑھا کر7لاکھ کرکے سب کے لئے سستی صحت کی دیکھ بھال یقینی بنانا،موجودہ اور آنے والے سرکاری میڈیکل کالجوں میں نئی 1,000نئی سیٹیں قائم کرنا،پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت امدادسالانہ 10ہزار روپے کرنا جس میں موجودہ 6,000روپے کے ساتھ اضافی 4,000 روپے شامل ہیںتاکہ جموں و کشمیر میں کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایاجاسکے،بجلی کے نرخوں میں کمی، زرعی سرگرمیوں کے لئے50فیصد تک کم کرنا تاکہ یہ کسانوں کے لئے آبپاشی پمپ اور دیگر مشینری چلانے کے لئے زیادہ سستی بنائی جاسکے، سرکاری سروسز کے اندر درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لئے پروموشن میں ریزرویشن،جموں و کشمیر کی سرکاری ملازمتوں اور پولیس بھرتیوں میں عام کوٹے کو متاثر کیے بغیر جموں کشمیر ریزرویشن پالیسی پر عمل کرکے اگنی ویروں کیلئے 17سے20فیصد کوٹہ، طویل عرصے سے خدمات انجام دینے والے ایڈہاک/کنٹریکٹ/ڈیلی ویج ملازمین کی شکایات کا ازالہ کرنا، 10,000کلومیٹر نئی دیہی سڑکیں تعمیر کرنا،شہری رابطے کو بہتر بنانے اور نقل و حرکت کو بڑھانے کے لیے جموں اور سری نگر میں میٹرو خدمات کو تیز کرنا،100تباہ شدہ مندروں کو بحال کرنا اور موجودہ مندروں کو مزید ترقی دینا، جن میں شنکراچاریہ مندر ، رگھوناتھ مندر، اورمارتنڈ سن ٹیمپل شامل ہیں،جموں و کشمیر میں غیر قانونی روہنگیا اور بنگلہ دیشی بستیوںسے نمٹنے کیلئے مہم چلانا،کشمیری پنڈت برادری کی بحالی، ٹیکا لال ٹپلو وستھاپت سماج پنرواس یوجنا کا آغاز کرنا، مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں، پی او جے کے پناہ گزینوں اور اندرونی طور پر نظر انداز شدہ برادریوںجیسے والمیکی اور گورکھوں کی بحالی کے عمل کو تیز کرنا، اس بات کو یقینی بنانا کہ جموں ڈویڑن کے بے گھر افراد کو وہ تمام مناسب فوائد، تحفظ ملے جو کشمیر سے بے گھر ہونے والے افراد کو دیا جاتا ہے، ملی ٹینسی دور سے متعلق وائٹ پیپر جار ی کرنااور دہشت گردی کے تمام متاثرین کا احتساب یقینی بنانااور پرانے برسوںکے برعکس ایک آزاد اور منصفانہ مردم شماری کرانا شامل ہیں۔