بلال فرقانی
سرینگر//بی جے پی کے امیدوار دیویندر رانا نے نگروٹہ حلقہ سے سب سے زیادہ مارجن سے کامیابی حاصل کی جبکہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں پی ڈی پی کے ترال امیدوار رفیق احمد نائک کو سب سے کم مارجن سے کامیابی ملی جن کے نتائج منگل کو اعلان ہوئے۔ رانا، جنہوں نے این سی کے ٹکٹ پر 2014 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، بی جے پی کے ٹکٹ پر نگروٹا سیٹ کو 30,472 ووٹوں کے فرق سے برقرار رکھا۔ ان کے قریبی حریف این سی کے جوگندر سنگھ کو 17,641 ووٹ ملے۔اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری غلام احمد میر نے سب سے زیادہ ووٹوں کے فرق کے حساب سے دوسرے نمبر پر جگہ بنالی جنہوں نے 29,728 ووٹوں کے فرق کے ساتھ بڑی کامیابی حاصل کی۔ تیسرے نمبر پر بھاجپا کے سرجیت سنگھ سلاتھیہ رہے ، جنہوں نے سانبہ سیٹ 29,481ووٹوں کے فرق سے جیتی۔بی جے پی کے پاس پانچ دیگر امیدوار تھے جنہوں نے 20,000 سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔این سی کے لیے، جو 90 رکنی جموں و کشمیر اسمبلی میں 42 نشستوں کے ساتھ واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری، صرف دو امیدواروں کو 20,000 ووٹوں سے زیادہ کا فرق حاصل ہوا۔ ارشاد رسول کار نے سوپور اسمبلی حلقہ سے 20,356 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی جبکہ ان کی پارٹی کے ساتھی اعجااز احمد جان نے پونچھ-حویلی سیٹ سے 20,879 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔پی ڈی پی کے رفیق احمد نائیک نے ترال اسمبلی سیٹ پر کثیر الجہتی مقابلہ میں صرف 460 ووٹوں کے معمولی فرق سے کامیابی حاصل کی۔بی جے پی کے کشتواڑ کے امیدوار شگن پریہار نے محض521 ووٹوں کے فرق سے این سی امیدوار سجاد کچلو کو شکست دی۔پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون سمیت پانچ دیگر امیدوار ایسے تھے جنہوں نے ایک ہزار سے کم ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ پٹن میںاین سی کے جاوید ریاض بیدار نے پیپلز کانفرنس کے امیدوار عمران انصاری کے خلاف محض 603 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔آزاد امیدوار پیارے لال شرما نے اندروال حلقے میں سابق وزیر جی ایم سروڑی کو 643 ووٹوں سے شکست دی۔سجادغنی لون بمشکل 662 ووٹوں کے فرق سے اپنے خاندانی گڑھ ہندواڑہ کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔دیوسر حلقے میں پی ڈی پی کے سرتاج مدنی کو 840ووٹوں سے این سی امیدوار پیرزادہ فیروز احمد شاہ نے شکست دی۔بانڈی پورہ میں کانگریس کے نظام الدین بٹ نے محض 811ووٹوں سے آزاد امیدوار عثمان مجید کو شکست دی۔