بڈگام//وسطی کشمیر کے چٹہ بُگ سوئیہ بگ بڈگام میں سنیچر کی شام مشتبہ ملی ٹینٹوں کی جانب سے ایس پی او سمیت دو بھائیوں پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں دونوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔12گھنٹوں کے دوران دونوں بھائیوں کی ہلاکت کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا ۔انکی آخری رسومات میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور خواتین ماتم کرتی رہیں۔ دونوں کو آہوں، آنسوںاور سسکیوں کے درمیان سپرد لحد کیا گیا۔سنیچر کی شام دیر گئے ساڑھے 8بجے مشتبہ ملی ٹینٹوں نےSPOاشفاق احمد ڈار اور اسکے بھائی عمر احمد ڈار پر انکے گھر کے باہر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دونوں شدید زخمی ہوئے اور بعد میں انہیں نازک حالت میں جے وی سی منتقل کردیا گیا۔ اشفاق احمد اسپتال پہنچنے کے دوران ہی دم توڑ بیٹھا اور اسکا 23سالہ طالب علم بھائی عمر احمد اتوار کی صبح زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔ایس پی او بڈگام پولیس لائنزمیں تعینات تھا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پولیس فیملی ہے اور مہلوک بھائیوں کے مزید دو بھائی بھی محکمہ پولیس میں کام کررہے ہیں۔دونوں بھائیوں کی لاشوں کو اتوار کی صبح اپنے آبائی گھر لایا گیا لیکن اس سے قبل ہی یہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے۔سینکڑوں خواتین سینہ کوبی کررہی تھیں اور ہر آنکھ اشک بار تھی۔بعد میں دونوں بھائیوں کو ایک ساتھ غسل دیا گیا، کفن پہنائے گئے اور ایک ساتھ نماز جنازہ ادا کی گئی اور دونوں بھائیوں کو ایک ہی جگہ پر سپرد خاک کیا گیا۔مہلوک بھائیوں کا مکان ریل پٹری کے نزدیک ہے لہٰذا لوگوں کی کثیر تعداد جمع ہونے کے باعث کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کا ٹالنے کیلئے ریل حکام نے ریل سروس کو عارضی طور پر معطل کردیا ۔مازہامہ بڈگام سے بارہمولہ تک ٹرین سروس بند رہی۔تاہم بڈگام سے بانہال تک ٹرین سروس چلتی رہی۔ ادھر پولیس نے بتایا کہ اس واقعے میں ملوث حملہ آوروں کی تلاش بڑے پیمانے پر شروع کردی گئی ہے اور جلد ہی اس سلسلے میں مثبت نتائج سامنے آئیں گے ۔