سرینگر//سوپور اسپتال میں مبینہ طور پر ڈاکٹروں کی غفلت شعاری سے ایک خاتون بچے کو جنم دینے کے بعد موت کے آغوش میں چلی گئی۔ سب ضلع اسپتال سوپور سے ایک حاملہ خاتون کو جمعہ کے روز سرینگر اسپتال منتقل کیا گیا،تاہم وہ ایمبولنس میں ہی فوت ہوئی۔30سالہ خاتون فردوسہ بیگم زوجہ محمد رفیع ساکن ڈورو رفیع آبادکے اہل خانہ نے بتایا کہ بچے کو جنم دینے کے بعد کئی گھنٹوں کے بعد وہ فوت ہوئی۔ اہل خانہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں نے بچہ جنم دینے کے بعد اس کی صورتحال کو مبینہ طور پر نظر اندا کیااور معالجین کی مبینہ غفلت شعاری کی وجہ سے وہ موت کے آغوش میں چلی گئی۔انہوں نے بتایا کہ2گھنٹوں تک خاتون نے درد برداشت کیا،تاہم بعد میں جب درد نے مزید شدت پکری تو ڈاکٹروں نے اس کو میڈیکل انسٹی چیوٹ صورہ منتقل کیا،تاہم وہ ایمبولنس گاڑی میں ہی دم توڑ بیٹھی۔ مذکورہ خاتون کے ایک رشتہ دار خورشید احمد نے بتایا کہ ڈاکٹروں کی لاپرواہی کی وجہ سے فردوسہ لقمہ اجل بن گئی۔انہوں نے کہا کہ فردوسہ کو10مئی کے روز اسپتال میں داخل کیا گیا تھا،تاہم ان کے متعلقہ معالج(ڈاکٹر رخشندہ) کی عدم موجودگی سے اس کو جمعہ تک ایسے ہی رکھا گیا۔اہل خانہ نے سوپور اسپتال کے ڈاکٹروں کو فردسہ کی موت کیلئے ذمہ دار قرار دیا۔انہوں نے اس معاملے کی غیر جانبدرانہ اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ملوثین کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔بلاک میڈیکل آفسر سوپور ڈاکٹر سمی نے اہل خانہ کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ خاتون کا علاج اچھے طریقے سے کیا گیا،جس کے نتیجے میں انہوں نے ایک بچے کو بھی جنم دیا۔انہوں نے کہا کہ بعد میں انہیں صورہ منتقل کیا گیا تھا،تاہم ان کے اہل خانہ نے انہیں نورا اسپتال میں داخل کیا،جہاں وہ دم توڑ بیٹھی۔