بچوں کیلئے کووڈ19ویکسین کا ٹیکہ دینا ناگزیر: ڈاک

سرینگر///ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ بچوں کو ویکسین دینے کے بغیر کووڈ19کے خلاف لڑائی جیت نہیں سکتے ہیں ۔ ڈاکٹرس نثار نے کہا کہ ہم اس قابل نہیں ہوسکتے ہیں کہ ہم عالمی وبائی بیماری کا خاتمہ کریں جب تک نہ ہم بچوںکو بھی ٹیکہ نہیں دیں گے ۔انہوںنے کہا کہ تب تک مضبوط قوت مدافعت حاصل کرنا ممکن نہیں جب تک نہ زیادہ سے زیادہ لوگ بشمول بچوںکو ویکسین دیا جائے اور بہتر قوت مدافعت کیلئے 80سے 90فیصدی لوگوںکو ویکسین دینا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ جموں و کشمیر میں تقریبا 4.88لاکھ بچے ایسے ہیں جن کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہیں پلائے جاسکتے ہیںاور اگر ہم ایک بڑی تعداد کو چھوڑ دیتے ہیںتو کووڈ19کے خلاف کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی ہے ۔ ڈاکٹر نثار نے کہا بچوں کو کلاس روموں میں واپس جانے کے لئے کووڈ 19 کی ویکسین درکار ہے اور یہ اسکولوں میںتدریسی عمل کے محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لئے اہم ہے اور انسداد انفیکشن کا سلسلہ توڑ نہیں پائیں گے اور وبائی بیماری کا شکار نہیں رہیں گے۔ڈاکٹر نثار نے کہاکہ بچے اسکول میں انفیکشن کا شکار ہوسکتے ہیں اور گھروں میں والدین اوربزرگ بھی وائرس پھیلا سکتے ہیں جنھیں شدید بیماری ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، بچے اسکول میں اساتذہ اور دیگر عملے کو بھی وائرس پھیلاسکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے دیکھا کہ زیادہ سے زیادہ بالغ افراد کوویڈ۔19 سے متاثر ہوئے ہیں لیکن یقینی طور پر بچے ان سے محفوظ نہیں ہیں۔ ڈاکٹر نثار نے کہا کہ وبائی امراض کے دوران بچوں کو وسیع پیمانے پر بوجھ اٹھانے کی اجازت دینا غیر منصفانہ ہے۔ بچوں کی ایک ویکسین نہ صرف بچوں کی مدد کرے گی بلکہ آخر کار یہ ہماری آبادی میں کوڈ 19 کو ختم کرنے کی بنیاد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے لئے کوویڈ 19 ویکسین کے ٹرائل شروع ہوچکے ہیں تو بچوں کو مزید کچھ مہینوں تک انتظار کرنا پڑے گا۔