شوپیان//بٹہ مڈن وانپورہ کیلر شوپیان میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان شدید شبانہ تصادم آرائی پیر کی رات دیر گئے تک جاری تھی۔جس کے دوران مکان کو بارودی مواد سے اڑا دیا گیا اور پولیس نے بتایا کہ اس میں ممکنہ طور پر 2یا 3جنگجو جاں بحق ہوئے تاہم رات گئے تک انکی لاشیں نہیں نکالی جاسکیں۔ ادھرکریک ڈائون کے دوران مظاہرین اور فورسز میں بڑے پیمانے پرجھڑپیں بھی ہوئیں ۔شوپیان سے 12کلو میٹر دور پلوامہ کیلر روڑ پر واقع بٹہ مڈن وانپورہ شوپیان کا 44آر آر، پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ اور 14بٹالین سی آر پی ایف نے محاصرہ کیا اور گائوں کی سخت ترین ناکہ بندی کی۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں مذکورہ گائوں میں ایک مقامی سمیت دو یا3 جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔جونہی گائوں کا شام کے وقت محاصرہ کیا گیا تو فوری طور پر لوگ گھروں سے باہر آئے اور انہوں نے فورسز پر شدید پتھرائو شروع کیا۔ نوجوانوں نے گائوں کی مساجد کے لاوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں کو احتجاج کرنے کے لئے کہا، جس کے بعد گائوں کے کئی مقامات پر جم کر جھڑپیں شروع ہوئیں ۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے بے تحاشا شلنگ کی اور تلاشی کارروائی بھی جاری رکھی۔رات کے قریب 7بجے جنگجوئوں اور فورسز کا آمنا سامنا ہوا سکے ساتھ ہی شدید تصادم آرائی کا آغازہوا۔اس دوران ڈائریکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر ایس پی وید نے ٹویٹ کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی کہ مذکورہ گائوں میں 2یا 3جنگجو موجود ہیں جنکے خلاف آپریشن شروع کیا گیا ۔مقامی لوگوں کا خیال ہے کہ گائوں میں مقامی جنگجو تنویر احمد عرف نعمان بھی موجود ہوسکتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ جنگجومحمد ایوب بٹ کے دو منزلہ مکان میں موجود تھے تاہم وہ محاصرہ توڑ کر فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔فورسز کو الجھائے رکھنے کیلئے مظاہرین کیساتھ انکی جھڑپیں بھی جاری ہیں جبکہ فائرنگ کا شدید تبادلہ بھی جاری رہا۔رات کے قریب دس بجے فورسز نے مکان کو باردو سے اڑا دیا جس کیساتھ ہی فائرنگ کا سلسلہ رک گیا۔پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے دو لاشیں بر آمد کی ہیں جبکہ تیسری لاش ڈھونڈی جارہی ہے تاہم انسپکٹر جنرل پولیس نے کہا کہ ممکنہ طور پر 2 جنگجو مارے گئے تاہم ابھی تک لاشیں بر آمد نہیں ہوسکیں ہیں۔تصادم آرائی میں فوج کا ایک اہلکار بھی زخمی ہوا ہے۔اس دوران فورسز نے پیر کی صبح شوپیان کے 8دیہات کا محاصرہ کیا اور گھر گھر تلاشی لی۔فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے شوپیان کے وہیل، چھتری پورہ، نوگام، پاندشن،کاپرن، ریکاپرن،دانگام اور وانگام سمیت کئی ملحقہ دیہات کو محاصرہ میں لیا اور تلاشی آپریشن کیا۔تاہم کہیں پر بھی جنگجوئوں کے ساتھ آمنا سامنا نہیں ہوا۔بعد میں کئی گھنٹوں کے بعد محاصرہ اٹھا لیا گیا۔دریں اثناء حاجن میں پولیس نے ایک مخصوص رہائشی مکان کی تلاشی لی۔ یہ کارروائی شوپیان میں پولیس کی ایک خصوصی تفتیشی ٹیم(SIT)کے ہاتھوں گرفتار کئے گئے رئیس احمد بابا ساکن بونہ محلہ عشم کی نشاندہی پر عمل میں لائی گئی۔کارروائی کے دوران عبدالرحمان پرے ولدمحمد انور ساکن چندر گیر کے رہائشی مکان کے متصل گائو خانے کی تلاشی لی گئی تو وہاں سے نائیلون کا ایک بڑا بیگ برآمد ہوا۔ بیگ کے اندر سے اسلحہ و گولی بارود ملا جس میں 5اے کے میگزین، اے کے گولیوں کے42رائونڈ، ایک یو بی جی ایل، 4یو بی جی ایل گرینیڈ، ایک جی پی ایس اور دو وائر لیس سیٹ شامل ہیں۔ یہ وہی مکان ہے جہاں 18نومبر کو فورسز کے ساتھ خونریز جھڑپ میں لشکر طیبہ سے وابستہ6غیر مقامی جنگجو جاں بحق ہوئے جن میں تنظیم کے کئی اعلیٰ کمانڈر بھی شامل تھے ۔ان میں لشکر کمانڈر ذکی الرحمان لکھوی کا بھتیجا بھی شامل تھا جبکہ گولیوں کے تبادلے میں فضائیہ کا ایک کمانڈو بھی ہلاک ہوا تھا۔اس سلسلے میں کسی کی باضابطہ گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے، البتہ پولیس نے دو بھائیوں کو پوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لیا ہے۔
بٹہ مڈن کیلر شوپیان میں مسلح تصادم، 2جنگجو جاں بحق
