سرینگر//اننت ناگ حملے کے دوران امرناتھ یاتریوں کی ہلاکت کے تناظر میں نئی دلی میں مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور سرینگر میں گورنر این این ووہرا کی صدارت میں منعقدہ اعلیٰ سطحی میٹنگوں کے دوران وادی کی سیکورٹی صورتحال اورا مرناتھ یاترا کی حفاظت کا از سر نو جائزہ لیا گیا ۔ دلی میں منعقدہ اجلاس میں داخلی امور کے مرکزی وزیر مملکت کی سربراہی میں ایک ٹیم وادی بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اجلاس کے فوراً بعدقومی سلامتی مشیر اجیت دووَل نے وزیر اعظم کو واقعہ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ادھر ریاستی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں ہلاک اور زخمی ہوئے یاتریوں کیلئے نقد امداد کا اعلان کیا گیا جبکہ گورنر این این ووہرا نے امرناتھ شرائن بورڈ کے چیرمین کی حیثیت سے مہلوکین اور زخمیوں کیلئے علیحدہ امداد کا اعلان کیا۔ اننت ناگ کے بوٹینگو علاقے میں پیر کی شب8بجکر20منٹ پر جنگجوئوں نے ایک پولیس پارٹی پر حملہ کیا جس دوران بالہ تل سے جموں کی طرف جارہی غیر ریاستی سیاحوں سے بھری ایک بس کراس فائرنگ کی زد میں آگئی۔اس واقعہ میں بس میں سوار6خواتین سمیت 7افراد ہلاک اور19دیگر زخمی ہوگئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ سیاح بغیر رجسٹریشن کے امرناتھ یاترا انجام دینے کے بعد اُ س وقت واپس لوٹ رہے تھے جب سرینگر جموں شاہراہ پر یاتریوں کو سفر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔حملے کے تناظر میں سرینگر سے نئی دلی تک ہنگامی میٹنگوں کا انعقاد شروع ہوگیا ہے جن میں وادی کی حفاظتی صورتحال بالخصوص امرناتھ یاترا کے حوالے سے سیکورٹی امور کا از سر نو جائزہ لیا جارہا ہے۔اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی کے بطور منگل کو نئی دلی میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کی۔میٹنگ میں قومی سلامتی مشیر اجیت ددوَل کے علاوہ مختلف مرکزی نیم فوجی ایجنسیوں ، خفیہ اداروں کے اعلیٰ افسران اور وزارت داخلہ کے سینئر اہلکاروں نے بھی شرکت کی۔معلوم ہوا ہے کہ ایک گھنٹے سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں اننت ناگ حملے کے تناظر میںوادی کشمیرکی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس سلسلے میں خاص طور پر بالہ تل اورپہلگام کے راستوں سے امرناتھ یاتریوں کی سلامتی کا معاملہ زیر غور آیا جبکہ مستقبل میں یاتریوں کو اس طرح کے حملوں سے بچانے کی تدابیر پر غوروخوض کیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ میں امرناتھ یاترا کیلئے حفاظت کے انتظامات مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس ضمن میں گپھا کی طرف جانے والے دونوںراستوں پر سیکورٹی اہلکاروں کی مزید نفری تعینات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے7اگست تک جاری رہنے والی یاترا کی حفاظت کو یقینی بنانے پر زور دیا اور اس سلسلے میں ان کی وزارت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ میٹنگ کے دوران اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت ہنس راج اہیر کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی مرکزی ٹیم وادی کا دورہ کرکے از خود امرناتھ یاترا کیلئے کئے گئے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لے گی۔ میٹنگ کے بعدمرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے بوٹینگو حملے کی وسیع پیمانے پر مذمت کرنے کرنے کیلئے کشمیری عوام کو سلام پیش کیا ہے۔انہوں نے کہا’’مجھے اس حملے میں امرناتھ یاتریوں کے مارے جانے پر صدمہ ہوا ہے، کشمیر میں سماج کے ہر طبقے نے اس بزدلانہ حملے کی مذمت کی ہے جس کیلئے میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں‘‘۔وزیر داخلہ نے کہا’’کسی نے اس حملے کو صحیح نہیں ٹھہرایا، جس کا مطلب یہ ہے کہ کشمیریت زندہ ہے ،اس سے ایسی طاقتوں کے خلاف اٹھ کھڑا ہونے کے جذبے کو تقویت ملتی ہے‘‘۔معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے فوراً بعد قومی سلامتی مشیر نے وزیر اعظم نریندر مودی کو اننت ناگ میں پیش آئے واقعہ اور وزارت داخلہ کی میٹنگ کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔اجیت ددوَل نے وزیر اعظم کو امرناتھ یاترا کی سیکورٹی میں اضافہ کرنے کے حوالے سے لئے گئے فیصلہ جات کی جانکاری بھی فراہم کی۔ ادھر امرناتھ یاتریوں پر حملے کے بعد ریاست کے گورنر این این ووہرا نے بھی منگل کی صبح 11بجے ایک اعلیٰ سطحی ہنگامی اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں فوج،پولیس اور نیم فوجی دستوں کے اعلیٰ افسران کے ساتھ ساتھ انتظامیہ اور سراغرساں ایجنسیوں کے سینئر اہلکاروں نے شرکت کی۔میٹنگ میں وادی کی مجموعی سیکورٹی صورتحال بالخصوص امرناتھ یاترا کی حفاظت سے جڑے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ میں یاتریوں کی حفاظت مزید سخت کرنے اور سرینگر جموں شاہراہ پر ان کی آمدورفت کے حوالے سے طے شدہ شیڈول پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔ واضح رہے کہ گورنر کی صدارت میں اننت ناگ حملے کے بعد نصف شب کو بھی ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہواجس میں امرناتھ شرائن بورڈ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔منگل کی صبح بھی این این ووہرا کی صدارت میں یاترا کنٹرول روم پر ایک اور میٹنگ منعقد ہوئی ۔دریں اثناء اننت ناگ حملے کے سلسلے میں منگل کی دوپہر ریاستی کابینہ کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کی۔کابینہ اجلاس میں اننت ناگ کے لوگوں کی اس بات کیلئے سراہنا کی گئی کہ انہوں نے متاثرہ یاتریوں کی مدد و اعانت کی ۔اجلاس میں اننت ناگ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہلاک اور زخمی ہوئے یاتریوں کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔کابینہ اجلاس میںحکومت جموں کشمیر کی طرف سے ایکس گریشیاء ریلیف کے بطور مارے گئے یاتریوں کیلئے6لاکھ روپے فی کس شدید زخمی ہوئے یاتریوں کیلئے2لاکھ روپے فی کس جبکہ معمولی طور زخمی ہوئے یاتریوں کے حق میں ایک لاکھ روپے فی کس کے حساب سے نقد امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس کے علاوہ یاتریوں کو لیکر جارہی بس ڈرائیور کے حق میں 3لاکھ روپے کے نقد امداد کا اعلان بھی کیا گیا۔ادھر گورنر این این ووہرا جو امرناتھ شرائن بورڈ کے چیرمین بھی ہیں، نے ہلاک اور زخمی ہوئے یاتریوں کیلئے علیحدہ امداد واگزارکرنے کو منظوری دی۔ان کی طرف سے ہلاک ہوئے یاتریوں کو5لاکھ روپے فی کس، شدید زخمیوں کو 1.5لاکھ جبکہ معمولی زخمیوں کے حق میں75ہزار روپے کی نقد امداد فراہم کی جائے گی۔گورنر نے بس ڈرائیور کو2لاکھ روپے بطور انعام دینے کا بھی اعلان کیا۔